بیگم نصرت بھٹو کی قربانیوں کو فراموش نہیں کیا جاسکتاوزیر اعلیٰ
سندھ میں 25 ہزارایکڑاراضی بے زمین خواتین ہاریوں میں تقسیم کرینگے ،قائم علی شاہ
وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی زیر صدارت دراوت ڈیم منصوبے اور بے زمین خواتین ہاریوں میں مفت زرعی زمین کی تقسیم سے متعلق ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس پیر (آج ) کو وزیراعلیٰ ہائوس میں ہوا ۔
اجلاس میں بورڈ آف روینیوسندھ کے سینئر میمبر شاذر شمعوں، کمشنر حیدرآباداحمد بخش ناریجو، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری آغا جان اختر ، سیکریٹری آبپاشی بابر علی آفندی ، ممبر لینڈ ریونیو و دیگر نے شرکت کی ۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے دراوت ڈیم کا تعمیراتی کام جلد مکمل کرنے پر زور دیا جس کے لیے واپڈا تمام ضروریات پورے کرے گی ۔ انھوں نے کہا کہ محکمہ آبپاشی پانی کے ذخائرکوجمع کی منصوبہ بندی کر رہا ہے ، جبکہ بورڈ آف ریونیو کو جامشورو اور ٹھٹھہ کے اضلاع میں سرکاری زمین کا سروے اور اسسمینٹ کرنی ہے ۔ سید قائم علی شاہ نے مزید کہا کہ حکومت نے خالی زرعی زمینوں کو آباد کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، جس کے لیے ایسی تمام زمین بے زمین ہاریوں باالخصوص خواتین ہاریوں میں تقسیم کی جائیں گی ۔ انہوں نے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو سندھ ، کمشنر حیدرآباد ، جامشورو اور ٹھٹھہ کے ڈپٹی کمشنروں اور دیگر حکام کو متعلقہ اضلاع میں دستیاب زمین کا سروے اور اسسمینٹ فی الفور مکمل کرنے کی ہدایات دیں ۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ ان علاقوں میں25 ہزار سے 50 ہزار ایکڑ زمین غریبخواتین ہاریوں میں تقسیم کیلیے موجود کی جا سکتی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ خواتین ہاری کو 25 ایکڑ زمین فی کس دی جائے گی ۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نیوزیر اعلیٰ ہائوس میں لیاری اور کیماڑی کے ریورس اوسموس ڈیسیلینشن پلانٹس کی محکمہ خصوصی اقدامات کو منتقلی سے متعلق اجلاس کی صدارت کی ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ مجموعی طور پر چھ آر او پلانٹس لیاری اور 14 آر او پلانٹس کیماڑی کے علاقوں میں نصب کیے جائیں گے ۔
علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے مادر جمہوریت بیگم نصرت بھٹو کی 23 اکتوبر (آج ) کو پہلی برسی کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ مرحومہ بیگم بھٹو کی جمہوریت کے لیے دی گئی لازوال قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکے گا ، انھوں نے اپنے شوہر شہید قائد ذوالفقار علی بھٹو کی سیاسی اسیری کے دوران طالع آزما قوتوں سے جس طرح ڈٹ کر مقابلہ کیا اس کی مثال تاریخ میں کہیں اور نہیں ملتی ، ان کی جدوجہد پارٹی کارکنوں کے لیے مشعل راہ ہے اور پوری قوم مادرجمہوریت بیگم نصرت بھٹو کو کبھی بھی بھول نہیں سکے گی ۔
اجلاس میں بورڈ آف روینیوسندھ کے سینئر میمبر شاذر شمعوں، کمشنر حیدرآباداحمد بخش ناریجو، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری آغا جان اختر ، سیکریٹری آبپاشی بابر علی آفندی ، ممبر لینڈ ریونیو و دیگر نے شرکت کی ۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے دراوت ڈیم کا تعمیراتی کام جلد مکمل کرنے پر زور دیا جس کے لیے واپڈا تمام ضروریات پورے کرے گی ۔ انھوں نے کہا کہ محکمہ آبپاشی پانی کے ذخائرکوجمع کی منصوبہ بندی کر رہا ہے ، جبکہ بورڈ آف ریونیو کو جامشورو اور ٹھٹھہ کے اضلاع میں سرکاری زمین کا سروے اور اسسمینٹ کرنی ہے ۔ سید قائم علی شاہ نے مزید کہا کہ حکومت نے خالی زرعی زمینوں کو آباد کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، جس کے لیے ایسی تمام زمین بے زمین ہاریوں باالخصوص خواتین ہاریوں میں تقسیم کی جائیں گی ۔ انہوں نے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو سندھ ، کمشنر حیدرآباد ، جامشورو اور ٹھٹھہ کے ڈپٹی کمشنروں اور دیگر حکام کو متعلقہ اضلاع میں دستیاب زمین کا سروے اور اسسمینٹ فی الفور مکمل کرنے کی ہدایات دیں ۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ ان علاقوں میں25 ہزار سے 50 ہزار ایکڑ زمین غریبخواتین ہاریوں میں تقسیم کیلیے موجود کی جا سکتی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ خواتین ہاری کو 25 ایکڑ زمین فی کس دی جائے گی ۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نیوزیر اعلیٰ ہائوس میں لیاری اور کیماڑی کے ریورس اوسموس ڈیسیلینشن پلانٹس کی محکمہ خصوصی اقدامات کو منتقلی سے متعلق اجلاس کی صدارت کی ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ مجموعی طور پر چھ آر او پلانٹس لیاری اور 14 آر او پلانٹس کیماڑی کے علاقوں میں نصب کیے جائیں گے ۔
علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے مادر جمہوریت بیگم نصرت بھٹو کی 23 اکتوبر (آج ) کو پہلی برسی کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ مرحومہ بیگم بھٹو کی جمہوریت کے لیے دی گئی لازوال قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکے گا ، انھوں نے اپنے شوہر شہید قائد ذوالفقار علی بھٹو کی سیاسی اسیری کے دوران طالع آزما قوتوں سے جس طرح ڈٹ کر مقابلہ کیا اس کی مثال تاریخ میں کہیں اور نہیں ملتی ، ان کی جدوجہد پارٹی کارکنوں کے لیے مشعل راہ ہے اور پوری قوم مادرجمہوریت بیگم نصرت بھٹو کو کبھی بھی بھول نہیں سکے گی ۔