حکومت تنخواہیں دے ورنہ احتجاج کرینگے اسٹیل ملز افسران

ادارے کی مالی پوزیشن سے واقفیت کے باوجودتنخواہیں نہ دینے کا فیصلہ قابل مذمت ہے، ترجمان

ادارے کی مالی پوزیشن سے واقفیت کے باوجودتنخواہیں نہ دینے کا فیصلہ قابل مذمت ہے، ترجمان۔ فوٹو: فائل

وائس آف پاکستان اسٹیل آفیسرز کے ترجمان نے وزارت پیداوار کی جانب سے پاکستان اسٹیل کے ملازمین کی تنخواہ ادا نہ کرنے کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم، وفاقی وزیر خزانہ، وزیر صنعت وپیداوار اور چیئرمین نجکاری کمیشن بارہا یہ یقین دہانیاں کرا چکے ہیں کہ پاکستان اسٹیل کے ملازمین کے مفادات کا مکمل تحفظ کیا جائے گا، اس کے باوجود وزارت صنعت و پیداوار کی بیورو کریسی نے ملازمین کی اگست، ستمبر کی تنخواہوں کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے وسائل سے تنخواہ ادا کرے۔


ترجمان نے کہا کہ وزارت پیداوار اچھی طرح جانتی ہے کہ پاکستان اسٹیل کی مالی پوزیشن کیا ہے اور اگر پاکستان اسٹیل تنخواہ دینے کی پوزیشن میں ہوتی تو اس کے ملازمین پرویڈنٹ فنڈ ٹرسٹ میں جمع شدہ اپنی ہی جمع پونجی سے محروم نہ ہوتے اور گزشتہ 2 سال میں ریٹائرڈ اور وفات پانے والے ملازمین اپنے بقایا جات سے محروم نہیں رکھے جاتے، یہ صورتحال حکومت پر واضح ہے اس کے باوجود تنخواہ کی درخواست کے مسترد کیے جانے کا کوئی جواز نہیں۔ ترجمان نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پاکستان اسٹیل کے معاملات پر سخت ایکشن لیا جائے اور ملازمین کے مفادات کو وعدے کے مطابق تحفظ فراہم کیا جائے، تنخواہوں کی فوری ادائیگی کی جائے، ریٹائرڈ اور وفات پانے والے ملازمین کے بقایا جات ادا کیے جائیں، پراویڈنٹ فنڈ ٹرسٹ میں ملازمین کی جمع شدہ اربوں روپے کے غیرقانونی استعمال کے ذمے داروں کے خلاف کارروائی کی جائے اور پی ایف ٹرسٹ سے ملازمین کے اپنے کنٹری بیوشن سے قرضہ جات کی فراہمی فوری شروع کی جائے۔ وائس کے ترجمان نے متنبہ کیا کہ وزارت پیداوار کے ملازمین مخالف فیصلوں سے آفیسرز میں بے پناہ اشتعال ہے جوحکومت مخالف احتجاج میں تبدیل ہوسکتا ہے۔
Load Next Story