یونان کے ساحل پر پناہ گزینوں کی کشتی ڈوبنے سے بچوں سمیت 22 افراد ہلاک
کیلیمنوس جزیرے کے قریب کشتی ڈوبنے کے نتیجے میں19 افراد ہلاک ہوئے جن میں زیادی تعداد بچوں کی ہے، یونانی حکام
ISLAMABAD:
یونان کے ساحل پر ترکی سے آنے والے پناہ گزینوں کی کشتی ڈوبنے سے 22 افراد ہلاک ہوگئے جن میں زیادہ تعداد بچوں کی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یونان کے ساحل پر ترکی سے پناہ گزینوں کو لانے والی کشتی ڈوبنے سے 22 افراد ہلاک ہوگئے جن میں زیادہ تعداد بچوں کی ہے۔ یونانی حکام کا کہنا ہے کہ کشتی ڈوبنے کا واقعہ کیلیمنوس جزیرے کے قریب پیش آیا جہاں کشتی ڈوبنے سے 19 افراد ہلاک ہوئے جب کہ روڈز جزیرے کے قریب کشتی ڈوبنے کے دوسرے واقعے میں 3 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
کشتیاں ڈوبنے کے واقعات کے بعد امدادی ٹیموں نے فوری اپنی کاررائیوں کا آغاز کردیا جس میں 138 کے قریب افراد کو بچالیا۔ یونانی حکام کے مطابق حادثے کی وجہ لوگوں کا غیر محفوظ کشتیوں میں سفر کرنا ہے۔
واضح رہے دوسری عالمی جنگ کے بعد یورپ کو غیر قانونی تارکینِ وطن کے سب سے بڑے بحران کا سامنا ہے جب کہ ہر ہفتے لیبیا اورشام سمیت دیگر ممالک کے ہزاروں افراد یورپی ساحلوں کا رخ کرتے ہیں جب کہ رواں برس تارکین وطن کی کشتیاں ڈوبنے سے 2300 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
یونان کے ساحل پر ترکی سے آنے والے پناہ گزینوں کی کشتی ڈوبنے سے 22 افراد ہلاک ہوگئے جن میں زیادہ تعداد بچوں کی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یونان کے ساحل پر ترکی سے پناہ گزینوں کو لانے والی کشتی ڈوبنے سے 22 افراد ہلاک ہوگئے جن میں زیادہ تعداد بچوں کی ہے۔ یونانی حکام کا کہنا ہے کہ کشتی ڈوبنے کا واقعہ کیلیمنوس جزیرے کے قریب پیش آیا جہاں کشتی ڈوبنے سے 19 افراد ہلاک ہوئے جب کہ روڈز جزیرے کے قریب کشتی ڈوبنے کے دوسرے واقعے میں 3 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
کشتیاں ڈوبنے کے واقعات کے بعد امدادی ٹیموں نے فوری اپنی کاررائیوں کا آغاز کردیا جس میں 138 کے قریب افراد کو بچالیا۔ یونانی حکام کے مطابق حادثے کی وجہ لوگوں کا غیر محفوظ کشتیوں میں سفر کرنا ہے۔
واضح رہے دوسری عالمی جنگ کے بعد یورپ کو غیر قانونی تارکینِ وطن کے سب سے بڑے بحران کا سامنا ہے جب کہ ہر ہفتے لیبیا اورشام سمیت دیگر ممالک کے ہزاروں افراد یورپی ساحلوں کا رخ کرتے ہیں جب کہ رواں برس تارکین وطن کی کشتیاں ڈوبنے سے 2300 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔