ایف بی آرٹیکس چوری میں معاونت پر2افسرفارغ
قانونی کارروائی کے بعداحکام جاری،فیصلے کیخلاف30دن میں اپیل کرسکیں گے
ایف بی آر نے کروڑوں روپے کی ٹیکس چوری میں ملوث گوجرانوالہ کے بڑے گروپ آف کمپنیز کے پچھلی تاریخوں میں جعلی انکم ٹیکس گوشوارے اور ویلتھ اسٹیٹمنٹ جمع اور ان کی غیرقانونی تصدیق کرانے میں ملوث ڈپٹی کمشنر ان لینڈ ریونیو آر ٹی او ٹو لاہور نعیم حسین سمیت 2 افسران کو ملازمت سے برخاست کردیا۔
گزشتہ روز جاری نوٹیفکیشن کے مطابق دونوں افسران کو فیصلے کیخلاف 30 دن میں اپیل کا حق دیا گیا ہے۔ پہلے نوٹیفکیشن کے مطابق ڈائریکٹر جنرل انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو کی شکایت پر گریڈ18کے افسر نعیم حسین کو17 مارچ کو چارج شیٹ کر کے ایڈیشنل کمشنر ان لینڈ ریونیو آر ٹی او لاہور غزالہ حمید رضی کو انکوائری آفیسر مقرر کیا گیا جنہوں نے 24 اپریل کو رپورٹ جمع کرائی اور نعیم حسین پر بدعنوانی اور ناقص کارکردگی کے الزامات کو درست قراردیا۔
اس کے بعدممبر ایڈمن نے سماعت کی جس میں بدعنوانیوںثابت ہونے پر انھیں ملازمت سے برخاست کرنے کی سخت سزا تجویز کی جس پر مجاز اتھارٹی سیکریٹری ریونیو ڈویژن و چیئرمین ایف بی آر نے بھی 14 جولائی 2015 کو کیس کی سماعت کی اور اس میں بھی الزامات درست ثابت ہونے پر نعیم حسین کو ملازمت سے برخاست کردیا گیا۔
دوسرے نوٹیفکیشن کے مطابق کمشنر (او پی ایس)ان لینڈ ریونیو آر ٹی او حیدرآباد کو گریڈ18کے افسر کلیم الدین کے خلاف تحقیقات کے لیے انکوائری آفیسر مقرر کیا گیا جنہوں نے اپنی رپورٹ میں ان پر الزامات درست ثابت ہونے پر ملازمت سے برطرف کرنے کی بڑی سزا تجویز کی جس کے بعد پہلے ممبر ایڈمن اور پھر چیئرمین ایف بی آرنے ذاتی سماعت میں الزامات کے شواہد درست پانے پر ملازمت سے برخاست کرنے کے احکام جاری کردیے۔ یاد رہے کہ کیس میں ملوث انسپکٹر ان لینڈ ریونیو سہگل حسین اور اپر ڈویژن کلرک ٹی ایم ایس لیب آر ٹی او لاہورناصر علی کامران کوپہلے ہی ملازمت سے برخاست کیا جاچکا ہے۔
گزشتہ روز جاری نوٹیفکیشن کے مطابق دونوں افسران کو فیصلے کیخلاف 30 دن میں اپیل کا حق دیا گیا ہے۔ پہلے نوٹیفکیشن کے مطابق ڈائریکٹر جنرل انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو کی شکایت پر گریڈ18کے افسر نعیم حسین کو17 مارچ کو چارج شیٹ کر کے ایڈیشنل کمشنر ان لینڈ ریونیو آر ٹی او لاہور غزالہ حمید رضی کو انکوائری آفیسر مقرر کیا گیا جنہوں نے 24 اپریل کو رپورٹ جمع کرائی اور نعیم حسین پر بدعنوانی اور ناقص کارکردگی کے الزامات کو درست قراردیا۔
اس کے بعدممبر ایڈمن نے سماعت کی جس میں بدعنوانیوںثابت ہونے پر انھیں ملازمت سے برخاست کرنے کی سخت سزا تجویز کی جس پر مجاز اتھارٹی سیکریٹری ریونیو ڈویژن و چیئرمین ایف بی آر نے بھی 14 جولائی 2015 کو کیس کی سماعت کی اور اس میں بھی الزامات درست ثابت ہونے پر نعیم حسین کو ملازمت سے برخاست کردیا گیا۔
دوسرے نوٹیفکیشن کے مطابق کمشنر (او پی ایس)ان لینڈ ریونیو آر ٹی او حیدرآباد کو گریڈ18کے افسر کلیم الدین کے خلاف تحقیقات کے لیے انکوائری آفیسر مقرر کیا گیا جنہوں نے اپنی رپورٹ میں ان پر الزامات درست ثابت ہونے پر ملازمت سے برطرف کرنے کی بڑی سزا تجویز کی جس کے بعد پہلے ممبر ایڈمن اور پھر چیئرمین ایف بی آرنے ذاتی سماعت میں الزامات کے شواہد درست پانے پر ملازمت سے برخاست کرنے کے احکام جاری کردیے۔ یاد رہے کہ کیس میں ملوث انسپکٹر ان لینڈ ریونیو سہگل حسین اور اپر ڈویژن کلرک ٹی ایم ایس لیب آر ٹی او لاہورناصر علی کامران کوپہلے ہی ملازمت سے برخاست کیا جاچکا ہے۔