آئی سی سی کے دہرے معیارپرسعید اجمل پھٹ پڑے
بھارت کی ملی بھگت سے بولرزپرپابندی لگاکرپاکستان کرکٹ کوتباہ کیا جارہا ہے، اسپنر
KARACHI:
دلبرداشتہ سعید اجمل آئی سی سی کے دہرے معیار پر پھٹ پڑے، ان کا کہنا ہے کہ بھارت کی ملی بھگت سے آف اسپنرز پر پابندی لگا کر پاکستان کرکٹ کو تباہ کیا جارہا ہے، ہربھجن اور ایشون کے مشکوک ایکشن کسی کو کیوں نظر نہیں آتے۔
تفصیلات کے مطابق بولنگ ایکشن کی اصلاح کے بعد غیر موثر ثابت ہونے والے سعید اجمل کے صبر کا پیمانہ بھی لبریز ہوگیا، ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ آئی سی سی بھارت کی ملی بھگت سے آف اسپنرز پر پابندی لگا کر پاکستان کرکٹ کو تباہ کر رہی ہے، پرفارم کرنے والے ہر سلو بولر پر پابندی عائد کردی جاتی ہے،دونوں ہمارے ملک میں اسپن بولنگ کے آرٹ کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ پاکستانی کھلاڑیوں کو تعصب کا نشانہ بنایا جا رہا ہے لیکن کسی کو بھارتی اسپنر ہربھجن اور روی چندرن ایشون نظر نہیں آتے،دونوں کی بولنگ کا ٹیسٹ لیا جائے تو بازو کا خم 15ڈگری سے تجاوز دکھائی دے گا، ان سے کچھ کیوں نہیں پوچھا جاتا؟سعید اجمل نے کہاکہ پی سی بی کی جانب سے میڈیکل بنیادوں پر کیس نہ لڑے جانے پر مایوسی ہوئی،اگر یہ راستہ اختیار کیا گیا ہوتا تو آج صورتحال مختلف نظر آتی، انھوں نے بورڈ کی پالیسیزپر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بولرز کی اس انداز میں مدد نہیں کی جاتی جو ان کا حق بنتا ہے۔
دلبرداشتہ سعید اجمل آئی سی سی کے دہرے معیار پر پھٹ پڑے، ان کا کہنا ہے کہ بھارت کی ملی بھگت سے آف اسپنرز پر پابندی لگا کر پاکستان کرکٹ کو تباہ کیا جارہا ہے، ہربھجن اور ایشون کے مشکوک ایکشن کسی کو کیوں نظر نہیں آتے۔
تفصیلات کے مطابق بولنگ ایکشن کی اصلاح کے بعد غیر موثر ثابت ہونے والے سعید اجمل کے صبر کا پیمانہ بھی لبریز ہوگیا، ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ آئی سی سی بھارت کی ملی بھگت سے آف اسپنرز پر پابندی لگا کر پاکستان کرکٹ کو تباہ کر رہی ہے، پرفارم کرنے والے ہر سلو بولر پر پابندی عائد کردی جاتی ہے،دونوں ہمارے ملک میں اسپن بولنگ کے آرٹ کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ پاکستانی کھلاڑیوں کو تعصب کا نشانہ بنایا جا رہا ہے لیکن کسی کو بھارتی اسپنر ہربھجن اور روی چندرن ایشون نظر نہیں آتے،دونوں کی بولنگ کا ٹیسٹ لیا جائے تو بازو کا خم 15ڈگری سے تجاوز دکھائی دے گا، ان سے کچھ کیوں نہیں پوچھا جاتا؟سعید اجمل نے کہاکہ پی سی بی کی جانب سے میڈیکل بنیادوں پر کیس نہ لڑے جانے پر مایوسی ہوئی،اگر یہ راستہ اختیار کیا گیا ہوتا تو آج صورتحال مختلف نظر آتی، انھوں نے بورڈ کی پالیسیزپر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بولرز کی اس انداز میں مدد نہیں کی جاتی جو ان کا حق بنتا ہے۔