بھارتی خاتون نے پاکستانی نوجوان سے شادی کرکے محبت پالی
بھارت میں پاکستان کے خلاف زہر اگلا جاتا ہے حالانکہ یہاں مجھے محبت ہی ملی ہے، امیر النسا
ایک جانب بھارتی فوج سرحدی حدود کی خلاف ورزی کرکے نہتے پاکستانیوں کو خون میں نہلارہا ہے اور وہاں جانے والے پاکستانیوں کو طرح طرح کی تکالیف پہنچائی جاتی ہیں لیکن پاکستان میں ان کے برعکس بھارتیوں کو سر آنکھوں پر بٹھاتے ہیں جس کی ایک مثال جھاڑ کھنڈ کی امیر انسا ہے جو اپنی محبت پانے کے لئے پاکستان آئی تو اسے ہر جانب پیار ہی پیار ملا۔
بھارتی ریاست جھاڑ کھنڈ کے ضلع دھن باد کے گاؤں سا کی رہائشی 22 سالہ امیرالنسا کی ایک برس قبل گجرات کے نوجوان اعجازعلی سے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ فیس بک کے ذریعے دوستی ہوئی، جو وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ محبت میں تبدیل ہوگئی۔ اس دوران امیر النسا متواتر اعجاز علی پر بھارت آنے کے لئے زور دیتی رہی لیکن اعجاز علی نے بھارت میں پاکستانیون کے روا رکھے جانے والے سلوک کے مد نظر بھارت میں جانے سے معذوری ظاہر کی.اعجازکی مشکلات کا اندازہ کرتے ہوئے امیر النسا خود ہی اپنی محبت کو پانے کے لئے پاکستان آگئی ، گجرات میں دونوں نے کورٹ میرج کرلی۔
شادی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے امیر النسا نے کہا کہ بھارت میں پاکستان کے خلاف زہراگلا جاتا ہے حالانکہ پاکستان میں اسے ہرجانب سے محبت ہی ملی ہے، وہ چاہتی ہے کہ اپنے شوہر کے ساتھ اسی ملک میں خوش و خرم زندگی گزاریں,اس موقع پر اعجاز علی نے حکومت سے اپیل کی کہ امیر النسا کو پاکستان میں رہنے کی اجازت دی جائے تاکہ وہ اسے اپنے والدین کے ساتھ رکھ سکیں۔
بھارتی ریاست جھاڑ کھنڈ کے ضلع دھن باد کے گاؤں سا کی رہائشی 22 سالہ امیرالنسا کی ایک برس قبل گجرات کے نوجوان اعجازعلی سے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ فیس بک کے ذریعے دوستی ہوئی، جو وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ محبت میں تبدیل ہوگئی۔ اس دوران امیر النسا متواتر اعجاز علی پر بھارت آنے کے لئے زور دیتی رہی لیکن اعجاز علی نے بھارت میں پاکستانیون کے روا رکھے جانے والے سلوک کے مد نظر بھارت میں جانے سے معذوری ظاہر کی.اعجازکی مشکلات کا اندازہ کرتے ہوئے امیر النسا خود ہی اپنی محبت کو پانے کے لئے پاکستان آگئی ، گجرات میں دونوں نے کورٹ میرج کرلی۔
شادی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے امیر النسا نے کہا کہ بھارت میں پاکستان کے خلاف زہراگلا جاتا ہے حالانکہ پاکستان میں اسے ہرجانب سے محبت ہی ملی ہے، وہ چاہتی ہے کہ اپنے شوہر کے ساتھ اسی ملک میں خوش و خرم زندگی گزاریں,اس موقع پر اعجاز علی نے حکومت سے اپیل کی کہ امیر النسا کو پاکستان میں رہنے کی اجازت دی جائے تاکہ وہ اسے اپنے والدین کے ساتھ رکھ سکیں۔