کاروباری طبقے کے بغیرمعاشی ترقی ممکن نہیںاحسن اقبال
کاروباری اداروں کی عوامی بہبود کے کاموں میں شمولیت معاشرتی ترقی کا راستہ ہموار کر سکتی ہے، احسن اقبال
ISLAMABAD:
وفاقی وزیرمنصوبہ بندی، ترقی واصلاحات احسن اقبال نے کہا ہے کہ کاروباری طبقے کی شمولیت اور تعاون کے بغیر معاشی ترقی اور غربت کے خاتمے کا حصول ممکن نہیں۔
وہ گزشتہ روز مقامی ہوٹل میں پاکستان سینٹر فار فیلن تھراپی (پی سی پی) کی طرف سے منعقدہ ایوارڈز کی سالانہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے، تقریب میں سال 2013 اور 2014کے دوران کاروباری سماجی ذمے داری کے تحت فلاحی سرگرمیوں کے لیے سب سے زیادہ رقوم مختص کرنے والے 20 کاروباری اداروں کو ایوارڈزدیے گئے، تقریب میں معروف کاروباری شخصیات، سینئر حکام، ڈونرز، ماہرین، سول سوسائٹی اورذرائع ابلاغ کے نمائندے موجود تھے۔
وفاقی وزیر نے کاروباری سطح پر امداد کے حوالے سے سینٹر کی کارکردگی کو سراہا اورکاروباری سخاوت سے متعلق سالانہ سروے کی تکمیل پر پی سی پی کو مبارک باد دی۔ انہو ں نے کہا کاروباری اداروں کی عوامی بہبود کے کاموں میں شمولیت معاشرتی ترقی کا راستہ ہموار کر سکتی ہے،کہ کاروباری طبقے نے صرف 1سال میں 6ارب روپے کی خطیر رقم عوامی بھلائی کے منصوبوں پر خرچ کر کے غریب اور مستحق افراد کو ضروری سہولتیں فراہم کیں، اس کام کی جتنی بھی تعریف کی جائے وہ کم ہے۔
انہوں نے کاروباری اداروں کی جانب سے 14سال میں 34ارب روپے کی امداد پر کو سراہا اور کہا کہ معاشی ترقی اور غربت میں کمی کے لیے کاروباری اور تجارتی برادری کی جانب سے ملازمتیں فراہم کی جائیں بلاواسطہ طور پر عطیات دیے جائیں اور سماجی مسائل کے اسباب کی نشاندہی کے لیے تنظیمی استعداد استعمال کی جائے، مخیر افراد کو سماجی وسائل پیدا کرنے پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے جوغربت کے خاتمے میں معاون ہو۔ قبل ازیں چیئرمین پی سی پی ظفر احمد خان نے افتتاحی خطاب میں امید ظاہر کی کہ ایسی تقریبات سے امداد کی پالیسی سازی میں پیشرفت کے لیے کمپنیوں کی حوصلہ افزائی ہو گی۔
سال 2014کے لیے صف اول کی پبلک لسٹڈ 5کمپنیوں میں سب سے زیادہ عطیات کے شعبے میں پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ، آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی، حبیب بینک لمیٹڈ، لکی سیمنٹ اور اینگرو کارپوریشز شامل ہیں، سال 2014 میں ہی پی بی ٹی کے شرح فیصد کے مطابق عطیات کے حجم کے شعبے میں صف اول کی 5 پبلک لسٹڈ کمپنیوں میں بلال فائبرز لمیٹڈ، ٹی پی ایل ڈائریکٹ انشورنس لمیٹڈ، گیٹرون انڈسٹریز، پریمیئر کمپنی آف پاکستان لمیٹڈ اور کرم کرامکس لمیٹڈ شامل ہیں۔
سال 2013کے لیے صف اول کی پبلک لسٹڈ 5 کمپنیوں میں عطیات کے حجم کے شعبے میں پی پی ایل، او جی ڈی سی ایل، فوجی فرٹیلائزر لمیٹڈ، ایچ بی ایل اور پاکستان سروسز لمیٹڈ شامل ہیں، سال 2013 میں ہی پی بی ٹی کے شرح فیصد کے مطابق عطیات کے حجم کے شعبے میں صف اول کی 5 پبلک لسٹڈ کمپنیوں میں دیوان فاروق اسپننگ ملز لمیٹڈ، ڈائمنڈ انڈسٹریز لمیٹڈ، پاکستان سروسز لمیٹڈ ، لینر پاک جیلاٹین لمیٹڈ اور پاکستان سنتھیٹکس لمیٹڈ شامل ہیں۔
وفاقی وزیرمنصوبہ بندی، ترقی واصلاحات احسن اقبال نے کہا ہے کہ کاروباری طبقے کی شمولیت اور تعاون کے بغیر معاشی ترقی اور غربت کے خاتمے کا حصول ممکن نہیں۔
وہ گزشتہ روز مقامی ہوٹل میں پاکستان سینٹر فار فیلن تھراپی (پی سی پی) کی طرف سے منعقدہ ایوارڈز کی سالانہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے، تقریب میں سال 2013 اور 2014کے دوران کاروباری سماجی ذمے داری کے تحت فلاحی سرگرمیوں کے لیے سب سے زیادہ رقوم مختص کرنے والے 20 کاروباری اداروں کو ایوارڈزدیے گئے، تقریب میں معروف کاروباری شخصیات، سینئر حکام، ڈونرز، ماہرین، سول سوسائٹی اورذرائع ابلاغ کے نمائندے موجود تھے۔
وفاقی وزیر نے کاروباری سطح پر امداد کے حوالے سے سینٹر کی کارکردگی کو سراہا اورکاروباری سخاوت سے متعلق سالانہ سروے کی تکمیل پر پی سی پی کو مبارک باد دی۔ انہو ں نے کہا کاروباری اداروں کی عوامی بہبود کے کاموں میں شمولیت معاشرتی ترقی کا راستہ ہموار کر سکتی ہے،کہ کاروباری طبقے نے صرف 1سال میں 6ارب روپے کی خطیر رقم عوامی بھلائی کے منصوبوں پر خرچ کر کے غریب اور مستحق افراد کو ضروری سہولتیں فراہم کیں، اس کام کی جتنی بھی تعریف کی جائے وہ کم ہے۔
انہوں نے کاروباری اداروں کی جانب سے 14سال میں 34ارب روپے کی امداد پر کو سراہا اور کہا کہ معاشی ترقی اور غربت میں کمی کے لیے کاروباری اور تجارتی برادری کی جانب سے ملازمتیں فراہم کی جائیں بلاواسطہ طور پر عطیات دیے جائیں اور سماجی مسائل کے اسباب کی نشاندہی کے لیے تنظیمی استعداد استعمال کی جائے، مخیر افراد کو سماجی وسائل پیدا کرنے پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے جوغربت کے خاتمے میں معاون ہو۔ قبل ازیں چیئرمین پی سی پی ظفر احمد خان نے افتتاحی خطاب میں امید ظاہر کی کہ ایسی تقریبات سے امداد کی پالیسی سازی میں پیشرفت کے لیے کمپنیوں کی حوصلہ افزائی ہو گی۔
سال 2014کے لیے صف اول کی پبلک لسٹڈ 5کمپنیوں میں سب سے زیادہ عطیات کے شعبے میں پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ، آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی، حبیب بینک لمیٹڈ، لکی سیمنٹ اور اینگرو کارپوریشز شامل ہیں، سال 2014 میں ہی پی بی ٹی کے شرح فیصد کے مطابق عطیات کے حجم کے شعبے میں صف اول کی 5 پبلک لسٹڈ کمپنیوں میں بلال فائبرز لمیٹڈ، ٹی پی ایل ڈائریکٹ انشورنس لمیٹڈ، گیٹرون انڈسٹریز، پریمیئر کمپنی آف پاکستان لمیٹڈ اور کرم کرامکس لمیٹڈ شامل ہیں۔
سال 2013کے لیے صف اول کی پبلک لسٹڈ 5 کمپنیوں میں عطیات کے حجم کے شعبے میں پی پی ایل، او جی ڈی سی ایل، فوجی فرٹیلائزر لمیٹڈ، ایچ بی ایل اور پاکستان سروسز لمیٹڈ شامل ہیں، سال 2013 میں ہی پی بی ٹی کے شرح فیصد کے مطابق عطیات کے حجم کے شعبے میں صف اول کی 5 پبلک لسٹڈ کمپنیوں میں دیوان فاروق اسپننگ ملز لمیٹڈ، ڈائمنڈ انڈسٹریز لمیٹڈ، پاکستان سروسز لمیٹڈ ، لینر پاک جیلاٹین لمیٹڈ اور پاکستان سنتھیٹکس لمیٹڈ شامل ہیں۔