حصص مارکیٹ میں مندی کے باعث مزید90پوائنٹس گرگئے

کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 27.46 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 21 کروڑ 96 لاکھ 97 ہزار750 حصص کے سودے ہوئے

کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 27.46 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 21 کروڑ 96 لاکھ 97 ہزار750 حصص کے سودے ہوئے فوٹو: آن لائن/فائل

امریکا میں آئندہ ماہ شرح سود بڑھنے کے خدشات اور خام تیل کی عالمی قیمت میں 3 فیصد کی کمی کے اثرات کراچی اسٹاک ایکس چینج کی سرگرمیوں پر بھی مرتب ہوئے اور پیر کو اتارچڑھاؤ کے بعد مندی کے اثرات غالب رہے جس سے انڈیکس کی 33400 پوائنٹس کی حد بھی گرگئی، 62.10 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی ہوئی جبکہ سرمایہ کاروں کے23 ارب51 کروڑ61 لاکھ34 ہزار252 روپے ڈوب گئے۔

ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ ملک کے سیاسی افق اور اقتصادی محاذ پر کوئی مثبت اطلاع نہ ہونے کے سبب سرمایہ کاری کے بیشتر شعبوں نے محتاط طرز عمل اختیار کیا جبکہ غیرملکیوں نے بدستور حصص کی فروخت پر رحجان غالب رکھا، کاروباری دورانیے میں ایک موقع پر33.34 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن فروخت کے بڑھتے ہوئے دباؤ کی وجہ سے زیادہ دیر برقرار نہ رہ سکی۔


ٹریڈنگ کے دوران بینکوں ومالیاتی اداروں، این بی ایف سیز، انفرادی سرمایہ کاروں اور بروکرز کی جانب سے مجموعی طور پر45 لاکھ39 ہزار186 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جبکہ اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے5 لاکھ23 ہزار 253 ڈالر، مقامی کمپنیوں کی جانب سے21 لاکھ68 ہزار216 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے 12 لاکھ28 ہزار960 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے 6 لاکھ18 ہزار757 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا۔

مندی کے سبب کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 90.28 پوائنٹس کی کمی سے 34336.47 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 86.47 پوائنٹس کی کمی سے 20468.41 اور کے ایم آئی 30 انڈیکس 286.49 پوائنٹس کی کمی سے 57645.42 ہوگیا، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 27.46 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 21 کروڑ 96 لاکھ 97 ہزار750 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 351 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں107 کے بھاؤ میں اضافہ، 218 کے داموں میں کمی اور26 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
Load Next Story