ڈوپنگ اسکینڈل رپورٹ میں روس پر پابندی کی سفارش
ریو اولمپکس سمیت تمام عالمی ایونٹس سے باہر کردیا جائے،کمیشن رپورٹ کا اجرا
واڈا کے غیرجانبدار کمیشن کی رپورٹ میں روس کو تمام عالمی ایونٹس سے معطل کرنے کی سفارش کردی گئی، اس میں آئندہ برس ریو میں شیڈول اولمپکس بھی شامل ہوں گے، واڈا کے سابق چیف ڈک پائونڈ کی زیرسربراہی قائم کیے جانے والے تین رکنی کمیشن کی رپورٹ کا خاصے دنوں سے انتظار کیا جارہا تھا۔
اس میں دعویٰ کیاگیاکہ روسی ڈوپنگ میں گڑبڑ حکومتی رضامندی کے بغیر ممکن ہوتی دکھائی نہیں دیتی، رپورٹ میں الزام عائد کیاگیاکہ روسی کھلاڑیوں نے انسداد ممنوعہ ادویات کے افسران کو رشوت دے کر ممنوعہ ادویات استعمال کیں اور ٹیسٹ کے نتائج پر پردہ ڈالا، کمیشن نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ مختلف ممالک کی بین الاقوامی نمائندہ تنظیم آئی اے اے ایف بھی اس معاملے پر پردہ ڈالنے میں ملوث ہے۔
واڈا نے 5ایتھلیٹس اور 5کوچزپرعمر بھر کے لیے ممنوعہ ادویات کے حوالے سے پابندی عائد کرنے کی سفارش بھی کردی، رپورٹ میں انٹرنیشنل ایسوسی ایشن فار ایتھلیٹکس فیڈریشنز (آئی اے اے ایف) کے اندر ان 'مسلسل ناکامیوں' کی نشاندہی کی گئی جن کی وجہ سے ادارہ انسدادِ ممنوعہ ادویات کے 'موثر' پروگرام کے اطلاق میں ناکام ہوا۔آئی اے اے ایف کے سابق صدر کی سربراہی میں کام کرنے والے کمیشن کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیاکہ2012 کے لندن اولمپکس میں آئی اے اے ایف اور روس کی ایتھلیٹکس فیڈریشن نے ان کھلاڑیوں کے جو پروفائل جمع کرائے وہ بھی مشکوک تھے۔
ماسکو میں قائم اینٹی ڈوپنگ لیبارٹری کا واڈا سے الحاق ختم کرتے ہوئے اس کے ڈائریکٹر کو فوری طور پر برطرف کردینے کی سفارش بھی کی گئی ہے۔ادھر آئی اے اے ایف کے صدر سباستین کوئے نے رپورٹ منظرعام پر آنے کے بعد روس ایتھلیٹکس باڈی پر پابندی عائد کرنے پر اتفاق کرلیا تاہم اس کیلیے انھیں کونسل میں اپنے دیگر ساتھیوں کی منظوری درکار ہوگی، کوئے نے مزید کہا کہ واڈا کے غیرجانبدار کمیشن کی رپورٹ خطرے کا الارم ہے۔
میں کونسل پر زور دوں گا کہ وہ روس پر پابندیاں عائد کرنے پر غور کرے، اس رپورٹ میں بیان کردہ سفارشات کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، دوسری جانب رشین ایتھلیٹکس ایجنسی ( وی ایف ایل اے ) کے قائم مقام سربراہ ویڈیم زیلیچینوک نے پابندی کی خبروں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ واڈا یا انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی (آئی او سی ) ہم پر پابندیاں عائد کرنے کا حق نہیں رکھتیں، واڈا کی رپورٹ میں پیش کردہ باتیں محض سفارشات ہیں۔
ادھرانٹرپول نے بھی ڈوپنگ پر ہونے والی عالمی پیمانے پر ہونے والی ڈوپنگ تحقیقات میں حکام کو اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے، فرانس کے شہر لیون میں قائم انٹرپول سردست کئی حکومتوں کے ساتھ ملکر اس حوالے سے کام جاری رکھے ہوئے ہیں، جس میں سنگاپور بھی شامل ہے۔
اس میں دعویٰ کیاگیاکہ روسی ڈوپنگ میں گڑبڑ حکومتی رضامندی کے بغیر ممکن ہوتی دکھائی نہیں دیتی، رپورٹ میں الزام عائد کیاگیاکہ روسی کھلاڑیوں نے انسداد ممنوعہ ادویات کے افسران کو رشوت دے کر ممنوعہ ادویات استعمال کیں اور ٹیسٹ کے نتائج پر پردہ ڈالا، کمیشن نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ مختلف ممالک کی بین الاقوامی نمائندہ تنظیم آئی اے اے ایف بھی اس معاملے پر پردہ ڈالنے میں ملوث ہے۔
واڈا نے 5ایتھلیٹس اور 5کوچزپرعمر بھر کے لیے ممنوعہ ادویات کے حوالے سے پابندی عائد کرنے کی سفارش بھی کردی، رپورٹ میں انٹرنیشنل ایسوسی ایشن فار ایتھلیٹکس فیڈریشنز (آئی اے اے ایف) کے اندر ان 'مسلسل ناکامیوں' کی نشاندہی کی گئی جن کی وجہ سے ادارہ انسدادِ ممنوعہ ادویات کے 'موثر' پروگرام کے اطلاق میں ناکام ہوا۔آئی اے اے ایف کے سابق صدر کی سربراہی میں کام کرنے والے کمیشن کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیاکہ2012 کے لندن اولمپکس میں آئی اے اے ایف اور روس کی ایتھلیٹکس فیڈریشن نے ان کھلاڑیوں کے جو پروفائل جمع کرائے وہ بھی مشکوک تھے۔
ماسکو میں قائم اینٹی ڈوپنگ لیبارٹری کا واڈا سے الحاق ختم کرتے ہوئے اس کے ڈائریکٹر کو فوری طور پر برطرف کردینے کی سفارش بھی کی گئی ہے۔ادھر آئی اے اے ایف کے صدر سباستین کوئے نے رپورٹ منظرعام پر آنے کے بعد روس ایتھلیٹکس باڈی پر پابندی عائد کرنے پر اتفاق کرلیا تاہم اس کیلیے انھیں کونسل میں اپنے دیگر ساتھیوں کی منظوری درکار ہوگی، کوئے نے مزید کہا کہ واڈا کے غیرجانبدار کمیشن کی رپورٹ خطرے کا الارم ہے۔
میں کونسل پر زور دوں گا کہ وہ روس پر پابندیاں عائد کرنے پر غور کرے، اس رپورٹ میں بیان کردہ سفارشات کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، دوسری جانب رشین ایتھلیٹکس ایجنسی ( وی ایف ایل اے ) کے قائم مقام سربراہ ویڈیم زیلیچینوک نے پابندی کی خبروں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ واڈا یا انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی (آئی او سی ) ہم پر پابندیاں عائد کرنے کا حق نہیں رکھتیں، واڈا کی رپورٹ میں پیش کردہ باتیں محض سفارشات ہیں۔
ادھرانٹرپول نے بھی ڈوپنگ پر ہونے والی عالمی پیمانے پر ہونے والی ڈوپنگ تحقیقات میں حکام کو اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے، فرانس کے شہر لیون میں قائم انٹرپول سردست کئی حکومتوں کے ساتھ ملکر اس حوالے سے کام جاری رکھے ہوئے ہیں، جس میں سنگاپور بھی شامل ہے۔