اگر کل کچھ ہوا تو ہم سویلین شریف کے ساتھ کھڑے ہوں گے محمود خان اچکزئی

ایسی خارجہ پالیسی کی حمایت نہیں کریں گے جس پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں نہیں لیا جاتا،سربراہ پشتونخوا میپ

ایسی خارجہ پالیسی کی حمایت نہیں کریں گے جس پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں نہیں لیا جاتا،سربراہ پشتونخوا میپ. فوٹو: فائل

MIRPUR:
پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کا وزیراعظم نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے حوالے سے کہنا ہے کہ اگر دونوں شریف ایک پیج پر ہوں گے تو ان کی غیرمشروط حمایت کریں گے اگر کوئی گڑ بڑی ہوئی تو ہم سویلین شریف کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔



قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ آئی ایس پی آر کی جانب سے گزشتہ روز جاری ہونے والا بیان آئین کے منافی ہے اگر دونوں شریف ایک پیج پر ہوں گے تو ان کی غیرمشروط حمایت کریں گے لیکن دونوں شریفوں میں گڑبڑی ہوئی تو پشتونخوا ملی عوامی پارٹی سویلین شریف کا ساتھ دے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی ایسی خارجہ پالیسی کی حمایت نہیں کریں گے جس پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں نہیں لیا جاتا اس لیے خارجہ پالیسی کے حوالے سے ایوان کو آگاہ کیا جائے۔ محمود خان اچکزئی نے اس موقع پر ایوان میں وزرا کی عدم حاضری پر بھی شدید تنقید کی اور ایوان سے علامتی بائیکاٹ کر گئے۔






اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے گزشتہ روز فوج کی جانب سے جاری اعلامیے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ فوج کا اعلامیہ حکومت اور وزیراعظم کے لیے واضح اشارہ ہے جب کہ آرمی چیف نے ڈھکے چھپے الفاظ میں پیغام دیا ہے امید ہے کہ وزیراعظم نواز شریف یہ اشارہ سمجھ کر کابینہ کو ٹھیک کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ڈھائی سال گزرنےکےبعد بھی حکومت نےپارلیمنٹ کوسنجیدہ نہیں لیا، وزیر اعظم نے ایوان میں آنا چھوڑدیا تو وزرا کیوں آئیں گے، وزرا کی عدم حاضری ایک طرف یہاں بیورو کریٹس بھی سوالوں کے صحیح جواب نہیں دے رہے، ہمارے دور حکومت میں ہمارے وزیراعظم ایوان میں آتے تھے تو ہمیں بھی آنا پڑتا تھا۔





دوسری جانب تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی شفقت محمود نے پارلیمنٹ ہاؤس كے باہر میڈیا سے گفتگو میں كور كمانڈرز كانفرنس كے اعلامیے كو حكومت كے لیے لمحہ فكریہ قرار دیتے ہوئے كہا ہے كہ اس اعلامیے سے حكومت كی كاركردگی واضح ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حكومت كی پالیسی صرف ذاتی تشہیر اور شور مچانا ہے، نواز شریف نے اب بھی كچھ نہ كیا تو عوام انہیں كبھی معاف نہیں كرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ نیشنل ایكشن پلان شروع ہوئے ایك سال كا عرصہ گزر گیا اس دوران عسكری قیادت نے اپنی ذمہ داریاں پوری كیں مگر سول حكومت اور ادارے ناكام رہے۔

https://www.dailymotion.com/video/x3ddoe7_opposition-statements-on-good-governance_news
Load Next Story