تمام اداروں کو آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے اپنا کردار ادا کرنا ہے حکومتی ترجمان
دہشتگردی کے خلاف حکمت عملی پر عملدرآمد حکومت کی طرف سے وسیع بنیاد پر سیاسی ہم آہنگی پیدا کرنے سے ہی ممکن ہوا، ترجمان
KARACHI:
وفاقی حکومت کے ترجمان نے کہا ہےکہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد مشترکہ ذمہ داری ہے جب کہ تمام اداروں کو آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے اپنا کردار ادا کرنا ہے۔
حکومتی ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ حکومت کے دہشت گردی کے خلاف ایکشن کے فیصلے کو بڑے پیمانے پر تسلیم کیا گیا اور اسے 2 سال سے سراہا جارہا ہے۔ حکومتی ترجمان نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف حکمت عملی پر عملدرآمد حکومت کی طرف سے وسیع بنیاد پر سیاسی ہم آہنگی پیدا کرنے سے ہی ممکن ہوا، اس ہم آہنگی میں فوج کے بہادر جوان، افسران، صوبائی حکومتوں، پولیس، سول آرمڈ فورسز اور انٹیلی جنس کی مربوط کوششیں شامل ہیں، فوج کے افسران، جوانوں نے آپریشن میں بہادری کی مثالیں قائم کیں،ان کوششوں میں عدلیہ کی حمایت بھی حاصل ہے جب کہ آپریشن کی حمایت کا سب سے زیادہ کریڈٹ عوام کا ہے۔
حکومتی ترجمان کا کہنا تھا کہ حکومتی کوششوں سے امن وامان کی صورتحال بہتر ہوئی تاہم نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد مشترکہ ذمہ داری ہے جب کہ حکومت نیشنل ایکشن پلان ودیگر متعلقہ اقدامات جاری رکھے گی لہٰذا تمام اداروں کو آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے اپنا کردار ادا کرنا ہے۔ حکومتی ترجمان کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومت نے تمام اقدامات شفافت اور قومی مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے اٹھائے، تمام فیصلے قومی مفاد کو اپنی اولین ترجیح کے طور پر سامنے رکھ کر کیے گئے ہیں اور امن وامان کی بہتری اور معیشت کی ترقی کے لیے حکومتی اقدامات کے نتائج آنا شروع ہوگئے ہیں جب کہ حکومت پرعزم ہے کہ بہتر طرز حکمرانی اس کی پالیسیوں کا طرہ امتیاز ہے۔ حکومتی ترجمان نے کہا کہ حکومت کو اس بات پر بھی یقین ہے کہ وہ عوام کے سامنے جواب دہ ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x3de11m_government-reaction-on-good-governance-statement-by-ispr_news
وفاقی حکومت کے ترجمان نے کہا ہےکہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد مشترکہ ذمہ داری ہے جب کہ تمام اداروں کو آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے اپنا کردار ادا کرنا ہے۔
حکومتی ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ حکومت کے دہشت گردی کے خلاف ایکشن کے فیصلے کو بڑے پیمانے پر تسلیم کیا گیا اور اسے 2 سال سے سراہا جارہا ہے۔ حکومتی ترجمان نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف حکمت عملی پر عملدرآمد حکومت کی طرف سے وسیع بنیاد پر سیاسی ہم آہنگی پیدا کرنے سے ہی ممکن ہوا، اس ہم آہنگی میں فوج کے بہادر جوان، افسران، صوبائی حکومتوں، پولیس، سول آرمڈ فورسز اور انٹیلی جنس کی مربوط کوششیں شامل ہیں، فوج کے افسران، جوانوں نے آپریشن میں بہادری کی مثالیں قائم کیں،ان کوششوں میں عدلیہ کی حمایت بھی حاصل ہے جب کہ آپریشن کی حمایت کا سب سے زیادہ کریڈٹ عوام کا ہے۔
حکومتی ترجمان کا کہنا تھا کہ حکومتی کوششوں سے امن وامان کی صورتحال بہتر ہوئی تاہم نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد مشترکہ ذمہ داری ہے جب کہ حکومت نیشنل ایکشن پلان ودیگر متعلقہ اقدامات جاری رکھے گی لہٰذا تمام اداروں کو آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے اپنا کردار ادا کرنا ہے۔ حکومتی ترجمان کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومت نے تمام اقدامات شفافت اور قومی مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے اٹھائے، تمام فیصلے قومی مفاد کو اپنی اولین ترجیح کے طور پر سامنے رکھ کر کیے گئے ہیں اور امن وامان کی بہتری اور معیشت کی ترقی کے لیے حکومتی اقدامات کے نتائج آنا شروع ہوگئے ہیں جب کہ حکومت پرعزم ہے کہ بہتر طرز حکمرانی اس کی پالیسیوں کا طرہ امتیاز ہے۔ حکومتی ترجمان نے کہا کہ حکومت کو اس بات پر بھی یقین ہے کہ وہ عوام کے سامنے جواب دہ ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x3de11m_government-reaction-on-good-governance-statement-by-ispr_news