کپاس کی پیداوارکے تخمینے پرتیسری بارنظرثانی
بارشوں، سیلاب اور غیرموافق موسمی حالات کے باعث رواں سیزن میں کپاس کی پیداوار بری طرح متاثر ہوئی ہے۔
کاٹن کراپ ایسسمنٹ کمیٹی نے پاکستان میں سال 2015-16 کے دوران کپاس کی قومی پیداوارمزید20 لاکھ گانٹھوں کی کمی سے1 کروڑ18 لاکھ83 ہزار گانٹھوں کا نیاپیداواری تخمینہ جاری کردیا ہے۔
سی سی اے سی نے کپاس کی پیداوار میں سب سے زیادہ پنجاب میں کمی کی اور پنجاب کا پیداواری تخمینہ مزید 19 لاکھ گانٹھ کم کر کے 74 لاکھ گانٹھ، سندھ کا پیداواری تخمینہ 1لاکھ گانٹھ کم کر کے 34 لاکھ گانٹھ جبکہ بلوچستان کے پیداواری تخمینہ کو 5لاکھ 88 ہزار گانٹھ روئی پر مستحکم رکھا۔
چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ فیڈرل کاٹن کمیٹی نے اولین پیداواری تخمینہ1 کروڑ 54 لاکھ 88 ہزار بیلز کا لگایاتھا جس پریکم ستمبر کو اجلاس میں نظرثانی سے1کروڑ 35 لاکھ 88 ہزار بیلزاور پھر 18 ستمبر کو1 کروڑ 33 لاکھ 88 ہزار بیلز کیا گیا اور اب پیداواری تخمینے پر تیسری بار نظرثانی کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ بارشوں، سیلاب اور غیرموافق موسمی حالات کے باعث رواں سیزن میں کپاس کی پیداوار بری طرح متاثر ہوئی ہے۔
سی سی اے سی نے کپاس کی پیداوار میں سب سے زیادہ پنجاب میں کمی کی اور پنجاب کا پیداواری تخمینہ مزید 19 لاکھ گانٹھ کم کر کے 74 لاکھ گانٹھ، سندھ کا پیداواری تخمینہ 1لاکھ گانٹھ کم کر کے 34 لاکھ گانٹھ جبکہ بلوچستان کے پیداواری تخمینہ کو 5لاکھ 88 ہزار گانٹھ روئی پر مستحکم رکھا۔
چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ فیڈرل کاٹن کمیٹی نے اولین پیداواری تخمینہ1 کروڑ 54 لاکھ 88 ہزار بیلز کا لگایاتھا جس پریکم ستمبر کو اجلاس میں نظرثانی سے1کروڑ 35 لاکھ 88 ہزار بیلزاور پھر 18 ستمبر کو1 کروڑ 33 لاکھ 88 ہزار بیلز کیا گیا اور اب پیداواری تخمینے پر تیسری بار نظرثانی کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ بارشوں، سیلاب اور غیرموافق موسمی حالات کے باعث رواں سیزن میں کپاس کی پیداوار بری طرح متاثر ہوئی ہے۔