لندن ’’قاتل مودی قاتل‘‘ کے نعروں سے گونج اٹھا

بھارتی وزیر اعظم کو پچھلے دروازے سے10ڈاؤننگ اسٹریٹ لے جایا گیا

بھارتی وزیر اعظم کو پچھلے دروازے سے10ڈاؤننگ اسٹریٹ لے جایا گیا، فوٹو: اے ایف پی

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی مُلک کو انتہا پسندی کی آگ میں جھونک کر 3 روزہ دورے پر برطانیہ پہنچ گئے جہاں ان کی آمد پر کشمیریوں، سکھوں، دلت برادری، اقلیتوں کے سیکڑوں افراد نے شدید احتجاج کیا اور مودی کیخلاف نعرے بازی کی، نیپالی باشندے بھی سراپا احتجاج بن گئے۔



غیرملکی میڈیا کے مطابق جمعرات کو بھارتی وزیراعظم نریندر مودی برطانیہ کے تین روزہ دورے پر ہیتھرو ایئر پورٹ پہنچے، مودی کی برطانیہ آمد پر وہاں قیام پذیر سکھوں نے بھارت میں اپنی مذہبی کتاب کی بیحرمتی، کشمیر یوں نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور انڈین عوام نے بھارتی حکومت کی پالیسیوں کیخلاف بھرپور احتجاج کیا، سیکڑوں مظاہرین نے ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ پر سب سے بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں کتبے، پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر نریندر مودی کیخلاف نعرے درج تھے، مظاہرین نے ''گو مودی گو''، ''مودی ناٹ ویلکم'' کے نعرے لگائے، ٹین ڈائوننگ اسٹریٹ ''گو مودی گو'' اور مودی قاتل کے نعروں سے گونج اٹھی۔





مودی کی آمد پر لندن سمیت برطانیہ کے کئی شہروں میں کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی نے مظاہرے کیے، مظاہرین نے اس موقع پر کشمیر اور خالصتان کے پرچم اٹھا رکھے تھے، جیسے ہی وزیر اعظم نریندر مودی کا قافلہ ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ پہنچا، فضا مودی شیم شیم کے نعروں سے گونج اٹھی۔ اپنے خلاف نعرے سننے کے باوجود مودی ڈھٹائی کے ساتھ مظاہرین کو دیکھ کر ہاتھ ہلاتے رہے ۔ مظاہرین وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کیخلاف بھی نعرے بازی کرتے رہے ۔




برطانوی رکن پارلیمنٹ لارڈ نذیر نے بھی مظاہرے میں حصہ لیا، نیپالیوں کا کہنا تھا کہ بھارت نیپال کا محاصرہ ختم کرے، احتجاج کے باعث لندن شہرکی مختلف سڑکیں بند ہوگئیں، بھارتی وزیراعظم کو ٹین ڈائوننگ اسٹریٹ پر کشمیریوں، پاکستانیوں، سکھوں سمیت سول سوسائٹی کے احتجاج کے باعث مقررہ راستے کی بجائے پچھلے دروازے سے لے جانا پڑا، صدر خالصتان تحریک نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی دنیا کا سب سے بڑا دہشت گرد ہے۔



مودی کی لندن آمد پر برطانوی حکومت ہچکچاہٹ کا شکار ہوگئی، برطانوی حکومت کا کوئی بھی اہم وزیر استقبال کو نہ پہنچا، ہوائی اڈے پر مودی کا ریڈ کارپٹ استقبال بھی نہ ہوا، این این آئی کے مطابق نریندر مودی کے دورہ یورپ کے موقع پر پیرس میں آج بڑے پیمانے پر احتجاج کا اعلان کیاگیا ہے، احتجاج ''ایفل ٹاور'' کے سامنے ہوگا اور اس میں فرانس میں مقیم پاکستانی، کشمیری اور سکھ کمیونٹی و سول سوسائٹی کے افراد حصہ لیں گے





دوسری جنب برطانوی وزیراعطم ڈیوڈ کیمرون نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ برطانیہ کے موقع پر ان کیساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سول نیو کلیئرمعاہدے کے علاوہ 9 ارب ڈالر سے زائد کے معاہدوں پر بھی دستخط کرنیکا اعلان کیا ہے، برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کا کہنا ہے کہ بھارت اور برطانیہ کے تعلقات کیلیے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور اْنکے بڑے عزائم ہیں، اْن کا کہنا تھا کہ برطانیہ کے ساتھ بھارت کے تعلقات 'بہت اہم' ہیں، ان کا کہنا ہے کہ مودی کے دورے سے دونوں ممالک کیلیے ترقی کا اہم موقع ہو گا، یہ دونوں ممالک کیلیے ایک موقع ہے کہ وہ اِس دور کے چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے مل کر کام کریں، دونوں ملک تاریخ، عوام اور روایات کے ذریعے سے ایک دوسرے سے جڑے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی اور میرا عزم ہے کہ اِس موقعے کو اپنے دونوں ہاتھوں سے تھام لیں۔ دونوں رہنماؤں کا کہنا تھا کہ وہ معیشت، دفاع، جوہری توانائی اور موسمیاتی تبدیلیوں کے معاملات پر تعاون کریں گے۔مودی کا کہنا تھا کہ بھارت اور برطانیہ دو مضبوط معیشت اور جدید معاشرے ہیں، یورپی یونین میں داخلے کا راستہ برطانیہ ہے، اپنے خطاب کیلیے پارلیمان جاتے ہوئے اْنھوں نے مہاتما گاندھی کے مجسمے کا دورہ کیا، قبل ازیں مودی کو برطانوی پارلیمان کے دورے کے پہلے برطانیہ کی رائل ایئر فورس کی جانب سے سلامی دی گئی۔

واضح رہے کہ ریاست بہار کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی شکست اور اپوزیشن اتحاد کی کامیابی کے بعد نریندر مودی کا یہ پہلا غیر ملکی دورہ ہے جب کہ اس سے قبل وہ 18 ماہ کی مدت میں اب تک 28 غیرملکی دورے کر چکے ہیں۔

https://www.dailymotion.com/video/x3dhjc8_modi-in-uk_news
Load Next Story