وہ وقت گزر گیا جب مارشل لا لگتا تھا اور ڈکٹیٹر آتے تھے خورشید شاہ

نظام تسلسل کے ساتھ چلے گا تو گورننس میں بہتری آجائے گی، خورشید شاہ

سندھ حکومت میں دم ہی نہیں کہ کچھ کرسکے، قائد حزب اختلاف فوٹو: فائل

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ہم جمہوریت کی طرف چل رہے ہیں وہ وقت گزر گیا جب مارشل لا لگتا تھا ڈکٹیٹر آتے تھے۔

کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ جمہوریت کا راستہ روکنے سے ہی ملک پیچھے رہ گیا۔ ترقی کے لیے جمہوریت اور پارلیمنٹ کی بالادستی ضروری ہے،پارلیمنٹ کی آزادی والےملک ترقی یافتہ کہلاتےہیں، ہم جمہوریت کی طرف چل رہے ہیں، نظام تسلسل کے ساتھ چلے گا تو گورننس میں بہتری آجائے گی، بہتر ہوتا کہ آرمی چیف وزیراعظم سے ملاقات میں بات کرتے ، پریس ریلیز جاری ہونے سے بھارت کو بھی یہ پیغام گیا ہے کہ پاکستان میں سویلین اور عسکری قیادت ایک پیج پر نہیں۔ تمام ادارے اپنی کارکردگی پر توجہ دیں ، نظام میں تسلسل ہوگا تو بہتری آئے گی ۔


خورشید شاہ نے کہا کہ عمران پاکستانی شہری ہیں وہ مٹھی جائیں یا چمبڑجمالی جائے ان کی مرضی ہے، ایاز صادق کےمقابلے میں اسپیکر کا امیدوار اتار کر پی ٹی آئی نے ان کا انتخاب درست مان لیا۔ عمران خان کو ابھی سیاست میں مزید میچورہونے کی ضرورت ہے، وہ خود بھی جیت جائیں گے اور پھر کہیں گے کہ میں نہیں مانتا۔

قائد حزب اختلاف کا مزید کہنا تھا کہ سندھ حکومت میں دم ہی نہیں کہ کچھ کرسکے ، الیکشن میں ہمارے ساتھ جوہوتا ہے ہم خود پریشان ہوتے ہیں، لوکل باڈیز الیکشن میں ہم خود اپنے آپ کو نہیں بچاسکے۔
Load Next Story