بھارتی حکومت مجھے وطن بھیجنے کیلیے مشکلات دور کرے رمضان

اگرمیری والدہ کوبھارت آنے میں مشکلات کاسامنا ہے تومیرے دادا اوردادی کوبھارت بھیج دیا جائے

خواہش ہے جلداپنے وطن پاکستان پہنچ جائوں، بھارت میں قید پاکستانی نوجوان کی ٹیلی فون پر گفتگو فوٹو: فائل

LOS ANGELES:
غلطی سے سرحدپار کرکے بھارت کے شہربھوپال پہنچ جانے والے 15 سالہ پاکستانی لڑکے محمد رمضان نے کہاہے کہ اگر میری والدہ کوبھارت آنے میں مشکلات کاسامناہے تومیرے دادا اور دادی کوبھارت بھیج دیا جائے تاکہ وہ یہاں سے میری رہائی کے حوالے سے اقدامات کرسکیں۔


اس ٹیلی فونک گفتگو کااہتمام ہریانہ بار ایسوسی ایشن کے ممبراور کراچی کی عدالت میں بھارتی لڑکی گیتاحوالگی کیس لڑنے والے بھارتی قانون دان اور انسانی حقوق کے رہنمامومن ملک نے کرایاتھا۔محمدرمضان نے کہاکہ جس طرح گیتاکو بھارت کے حوالے کرنے کیلیے پاکستانی حکومت نے کھلے دل کامظاہرہ کیااورمحفوظ راستہ ترجیحی بنیادوں پردیا اسی طرح بھارتی حکومت مجھے بھی پاکستان واپس بھیجنے کے لیے درپیش مشکلات کو دور کرے۔واضح رہے کہ محمدرمضان کے والد رمضان کو10سال کی عمر میں پاکستان سے بنگلہ دیش لے گئے تھے۔

جہاں انھوں نے دوسری شادی کرلی تھی۔سوتیلی ماں کی جانب سے رمضان کوتشددکانشانہ بنائے جانے کے بعد اس نے پاکستان واپس لوٹ جانے کی امیدمیں2011میں اکیلے سرحدپارکرنے کی ٹھانی اور غلطی سے وہ بنگلہ دیش سے بھارتی حدودمیں داخل ہوگیااوربھارتی شہر بھوپال جاپہنچا جہاں سے 22 ستمبر 2013 کو بھارتی گورنمنٹ ریلوے پولیس نے بھوپال کے شیلٹرہوم میں منتقل کردیا۔
Load Next Story