راہداری منصوبے پرایک صوبے کو فائدہ پہنچانےسےمنفی اثرات مرتب ہوں گےخورشید شاہ
مغربی روٹ مختصرہے لیکن ترجیح مشرقی روٹ کو دی جارہی ہے جس سے پنجاب کیخلاف نفرتیں بڑھیں گی،اپوزیشن لیڈر
اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کی تعمیر سے متعلق ترجیحات پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ منصوبے میں ایک صوبے کو زیادہ فائدہ پہنچانے سے منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قائدحزب اختلاف خورشید شاہ نے وزیراعظم نواز شریف کو خط لکھا جس میں کہا گیا ہے کہ پاک چین اقتصادری راہداری منصوبہ پاکستان کے لئے لائف ٹائم ترقی کا موقع ہے اور منصوبے میں مغربی روٹ مختصرہے لیکن ترجیح مشرقی روٹ کو دی جارہی ہے جس سے پنجاب کے خلاف نفرتوں میں مزید اضافہ ہوگا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ ہر محب وطن پاکستانی راہداری منصوبوں پر عملدرآمد کی مخلصانہ حمایت کرتا ہے جس سے پورے ملک کو یکساں فائدہ ملنا چاہیئے اور یہ منصوبہ پاکستان کے روشن مستقبل کی ضمانت ہے تاہم اقتصادی راہداری روٹ پر مختلف حلقوں میں تحفظات پائے جاتے ہیں اور چھوٹے صوبوں خاص طور پر سندھ کو جان بوجھ کر نظرانداز کیاجارہاہے۔
اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ لاہورکراچی موٹروے منصوبےمیں لاہورعبدالحکیم سیکشن کو ترجیح دی جارہی ہے جب کہ لاہور عبدالحکیم سیکشن کے دونوں اطراف بہترین شاہراہیں پہلے ہی موجود ہیں اسی طرح حیدرآباد سکھر سیکشن کو نظر انداز کردیا گیا ہے اور کراچی حیدرآباد سیکشن پر کام شروع کردیا گیا ہے، سندھ کو 60 فیصد آمدن دینے کے باوجود بری طرح نظرانداز کیا جارہا ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x3dovgi_khursheed-shah-letter-to-pm_news
ایکسپریس نیوز کے مطابق قائدحزب اختلاف خورشید شاہ نے وزیراعظم نواز شریف کو خط لکھا جس میں کہا گیا ہے کہ پاک چین اقتصادری راہداری منصوبہ پاکستان کے لئے لائف ٹائم ترقی کا موقع ہے اور منصوبے میں مغربی روٹ مختصرہے لیکن ترجیح مشرقی روٹ کو دی جارہی ہے جس سے پنجاب کے خلاف نفرتوں میں مزید اضافہ ہوگا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ ہر محب وطن پاکستانی راہداری منصوبوں پر عملدرآمد کی مخلصانہ حمایت کرتا ہے جس سے پورے ملک کو یکساں فائدہ ملنا چاہیئے اور یہ منصوبہ پاکستان کے روشن مستقبل کی ضمانت ہے تاہم اقتصادی راہداری روٹ پر مختلف حلقوں میں تحفظات پائے جاتے ہیں اور چھوٹے صوبوں خاص طور پر سندھ کو جان بوجھ کر نظرانداز کیاجارہاہے۔
اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ لاہورکراچی موٹروے منصوبےمیں لاہورعبدالحکیم سیکشن کو ترجیح دی جارہی ہے جب کہ لاہور عبدالحکیم سیکشن کے دونوں اطراف بہترین شاہراہیں پہلے ہی موجود ہیں اسی طرح حیدرآباد سکھر سیکشن کو نظر انداز کردیا گیا ہے اور کراچی حیدرآباد سیکشن پر کام شروع کردیا گیا ہے، سندھ کو 60 فیصد آمدن دینے کے باوجود بری طرح نظرانداز کیا جارہا ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x3dovgi_khursheed-shah-letter-to-pm_news