میانمارکےانتخابات میں آنگ سان سوچی کی جماعت دوتہائی اکثریت سےکامیاب

سوچی کی اپوزیشن جماعت 348 نشتیں حاصل کرکے تنہا حکومت بنانے کی پوزیشن میں آگئی۔

سوچی کی اپوزیشن جماعت 348 نشتیں حاصل کرکے تنہا حکومت بنانے کی پوزیشن میں آگئی۔ فوٹو:فائل

نوبل انعام یافتہ آنگ سان سوچی کی اپوزیشن جماعت نے تاریخی انتخابات میں دو تہائی اکثریت حاصل کرلی۔


غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق میانمار میں 25 سال بعد ہونے والے آزادنہ تاریخی انتخابات میں اپوزیشن جماعت نے 80 فیصد سے زائد نشتیں حاصل کرلیں جس کے بعد نوبل انعام یافتہ آنگ سان سوچی بلاشریک اقتدارحکومت بنانے کی پوزیشن میں آگئیں۔ یونین الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ اب تک 83 فیصد ووٹوں کی گنتی مکمل کی جاچکی ہے جس کے مطابق آنگ سان سوچی کی جماعت نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی نے 348 نشتیں حاصل کرلیں جس کے بعد اسے دو تہائی اکثریت حاصل ہوگئی اور وہ تنہا حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل 1990 میں ہونے والے انتخابات میں آنگ سان سوچی نے واضح اکثریت حاصل کی تھی تاہم فوج نے انتخابی نتائج ماننے سے انکارکرتے ہوئے انہیں گھر میں نظربند کردیا تھا اور 20 سال گھر میں قید رہنے کے بعد انہیں 2010 میں آزاد کیا گیا تاہم گزشتہ ہفتے ہونے والے انتخابات کے بعد فوجی حکمراں نے بھی آنگ سان سوچی کی کامیابی پر انہیں مبارکباد دی تھی۔
Load Next Story