پاکستان ریلوے نے امریکا سے 55انجن اور 700 ہاپروگینز خریدنے کی منظوری دیدی
خسارے میں چلنے والی3 مسافر ٹرینوں خوشحال خان، بولان اور فرید ایکسپریس نجی سیکٹرکے اشتراک سے چلانے کی بھی منظوری
لاہور:
پاکستان ریلوے بورڈ نے پاور پلانٹس کوکوئلے کی سپلائی کیلیے امریکا سے55 لوکو موٹو ،700 ہاپرویگنز کی خریداری ، خسارے میں چلنے والی 3 مسافرٹرینوں کو پرائیویٹ سیکٹر کے اشتراک سے چلانے کی منظوری دیدی ہے۔
ذرائع نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ پاکستان ریلوے کے بورڈ کا تیسرا اجلاس چیئرمین ریلوے بورڈ پروین قادر آغا کی صدارت میں وزارت ریلویز میں منعقد ہوا ۔ اجلاس میں پاکستان ریلوے کی جانب سے پیش کردہ 9 نکاتی ایجنڈے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ میٹنگ میں ریلوے بورڈ کے ممبران سابق جنرل منیجر اشفاق خٹک، وزارت قانون و انصاف کے نمائندے اشتراوصاف، وزارت پلاننگ کے نمائندوں، سیکریٹری ریلوے بورڈ آفتاب اکبر، جنرل منیجر ایم اینڈ ایس اسد احسان، ڈائریکٹر مارکیٹنگ ریلوے ارشد سلام خٹک، ڈائریکٹر جنرل آپریشن اشرف لانجر سمیت دیگر افسران نے شرکت کی۔
ذرائع نے بتایا کہ ریلوے بورڈکو بتایا گیا پاکستان ریلوے ساہیوال کول پاور پلانٹ کوکوئلے کی سپلائی کیلیے امریکا سے55 لوکو موٹو خرید رہا ہے ،اس سلسلے میں پہلی کھیپ آئندہ سال جون میں آنا شروع ہو جائے گی جبکہ کوئلے کی سپلائی کیلیے جدید ٹیکنالوجی سے لیس700 ہارپر ویگنز خریدنے کیلیے ٹینڈر حتمی مراحل میں ہیں، آئندہ ماہ اس کے ٹینڈر اوپن کرلئے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان ریلوے حکام نے بورڈ کو بتایا کہ ریلویز کی 3 مسافر بردار ٹرینیں خسارے میں ہیں جن میں خوشخال خان ایکسپریس کا سالانہ خسارہ51 کروڑ، بولان ایکسپریس کا خسارہ 26 کروڑ اور فرید ایکسپریس کا سالانہ خسارہ15کروڑ روپے ہے۔
اس لیے ان تینوں ٹرینوں کو پرائیویٹ سیکٹر کیساتھ چلانے کی پالیسی تیار کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق ریلوے بورڈ نے ان تین ٹرینوں کو پرائیویٹ سیکٹر کے تحت چلانے کی منظوری دی ہے۔
ریلوے بورڈ نے ریلوے اسٹیٹ ڈیولپمنٹ اینڈ مارکیٹنگ پرائیویٹ کمپنی (ریڈیمکو ) کو انکے سالانہ ریونیو میں سے 15فیصد شیئرز دینے کی منظوری دے دی گئی ہے تاہم اس سلسلے میں قانونی طوپر جائزہ لینے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان ریلویز نے نارووال میں پنجاب رینجرز کو 3.11 ایکڑ اراضی فاریسٹ فارم کیلیے دی تھی تاہم معلوم ہوا ہے کہ پنجاب رینجرز حکام نے اس اراضی پر ایک اسکول قائم کردیا ہے جو کہ لیز قانون کی خلاف ورزی ہے۔
پاکستان ریلوے بورڈ نے پاور پلانٹس کوکوئلے کی سپلائی کیلیے امریکا سے55 لوکو موٹو ،700 ہاپرویگنز کی خریداری ، خسارے میں چلنے والی 3 مسافرٹرینوں کو پرائیویٹ سیکٹر کے اشتراک سے چلانے کی منظوری دیدی ہے۔
ذرائع نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ پاکستان ریلوے کے بورڈ کا تیسرا اجلاس چیئرمین ریلوے بورڈ پروین قادر آغا کی صدارت میں وزارت ریلویز میں منعقد ہوا ۔ اجلاس میں پاکستان ریلوے کی جانب سے پیش کردہ 9 نکاتی ایجنڈے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ میٹنگ میں ریلوے بورڈ کے ممبران سابق جنرل منیجر اشفاق خٹک، وزارت قانون و انصاف کے نمائندے اشتراوصاف، وزارت پلاننگ کے نمائندوں، سیکریٹری ریلوے بورڈ آفتاب اکبر، جنرل منیجر ایم اینڈ ایس اسد احسان، ڈائریکٹر مارکیٹنگ ریلوے ارشد سلام خٹک، ڈائریکٹر جنرل آپریشن اشرف لانجر سمیت دیگر افسران نے شرکت کی۔
ذرائع نے بتایا کہ ریلوے بورڈکو بتایا گیا پاکستان ریلوے ساہیوال کول پاور پلانٹ کوکوئلے کی سپلائی کیلیے امریکا سے55 لوکو موٹو خرید رہا ہے ،اس سلسلے میں پہلی کھیپ آئندہ سال جون میں آنا شروع ہو جائے گی جبکہ کوئلے کی سپلائی کیلیے جدید ٹیکنالوجی سے لیس700 ہارپر ویگنز خریدنے کیلیے ٹینڈر حتمی مراحل میں ہیں، آئندہ ماہ اس کے ٹینڈر اوپن کرلئے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان ریلوے حکام نے بورڈ کو بتایا کہ ریلویز کی 3 مسافر بردار ٹرینیں خسارے میں ہیں جن میں خوشخال خان ایکسپریس کا سالانہ خسارہ51 کروڑ، بولان ایکسپریس کا خسارہ 26 کروڑ اور فرید ایکسپریس کا سالانہ خسارہ15کروڑ روپے ہے۔
اس لیے ان تینوں ٹرینوں کو پرائیویٹ سیکٹر کیساتھ چلانے کی پالیسی تیار کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق ریلوے بورڈ نے ان تین ٹرینوں کو پرائیویٹ سیکٹر کے تحت چلانے کی منظوری دی ہے۔
ریلوے بورڈ نے ریلوے اسٹیٹ ڈیولپمنٹ اینڈ مارکیٹنگ پرائیویٹ کمپنی (ریڈیمکو ) کو انکے سالانہ ریونیو میں سے 15فیصد شیئرز دینے کی منظوری دے دی گئی ہے تاہم اس سلسلے میں قانونی طوپر جائزہ لینے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان ریلویز نے نارووال میں پنجاب رینجرز کو 3.11 ایکڑ اراضی فاریسٹ فارم کیلیے دی تھی تاہم معلوم ہوا ہے کہ پنجاب رینجرز حکام نے اس اراضی پر ایک اسکول قائم کردیا ہے جو کہ لیز قانون کی خلاف ورزی ہے۔