امریکا کی 23 ریاستوں نے شامی پناہ گزینوں کو پناہ دینے سے انکارکردیا

امریکی نائب صدر جوبائیڈن نے ریاستی گورنرز کے فیصلے کی مخالفت کردی۔

امریکی نائب صدر جوبائیڈن نے ریاستی گورنرز کے فیصلے کی مخالفت کردی۔ فوٹو:فائل

روس میں حالیہ حملوں کے بعد امریکا کی 23 ریاستوں نے شامی پناہ گزینوں کو پناہ دینے سے انکار کردیا۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکا کی 23 ریاستوں کے گورنرز نے اعلان کیا ہے کہ دہشت گری کے خدشے کے پیش نظر شامی پناہ گزینوں کو اپنی ریاستوں میں پناہ نہیں دی جائے گی۔ ریاستی گورنروں نے پیرس خودکش حملے میں ملوث مشکوک حملہ آور کے قریب سے ملنے والے شامی پاسپورٹ کو بنیاد بنا کرکہا ہے کہ پیرس حملوں میں مبینہ طورپرشامی لوگ ملوث ہیں اس لئے پناہ گزینوں کو اپنی ریاستوں میں جگہ نہیں دے سکتے۔


جن ریاستوں نے شامی پناہ گزینوں کو پناہ دینے سے انکار کیا ان میں ٹیکساس، جورجیا، اوہائیو، فلوریڈا، انڈیانا، الباما، آریزونا، شمالی کیرولینا، لوسیانا، مشی گن، آرکنساس اور دیگر شامل ہیں جب کہ ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ نے صدر اوباما کو واضح خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ان کی ریاست شامی پناہ گزینوں کو پناہ دینے کے پروگرام میں شرکت نہیں کرے گی اورپیرس حملوں کے بعد اس کی ہرگز اجازت نہیں دی جاسکتی جب کہ ریاست آرکنساس کے گورنر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ ان کی ریاست میں شامی پناہ گزینوں کو جگہ دینے کی شدید مخالفت کی جائے گی۔



دوسری جانب امریکی نائب صدر جوبائڈن نے شامی پناہ گزینوں کو پناہ نہ دینے کی شدید مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر امریکا نے شامی متاثرین کو پناہ نہ دی تو یہ جنگجو تنظیم داعش کی فتح ہوگی اور ہم داعش کو کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔
Load Next Story