سندھ میں دیہی علاقوں کو شہری علاقوں میں ضم کرنے کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار
حلقہ بندیوں کی تبدیلی سے 19 نومبر کے انتخابات پر اثرنہیں پڑنا چاہیے، سندھ ہائی کورٹ کا الیکشن کمیشن کو حکم
ABBOTABAD:
سندھ ہائی کورٹ نے دیہی علاقوں کو شہری علاقوں میں ضم کرنے کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دے دیا۔
جسٹس عرفان سعادت کی سربراہی میں سندھ ہائی کورٹ کے 2 رکنی بنچ نے بلدیاتی حلقہ بندیوں سے متعلق درخواست کی سماعت کی،فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت عالیہ نے دیہی علاقوں کو شہری علاقوں میں ضم کرنے کا نوٹی فکیشن کالعدم قراردیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو 24 گھنٹوں میں نظرثانی شدہ فہرستیں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
سندھ ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں الیکشن کمیشن کو حکم دیا ہے کہ حلقہ بندیوں کی تشکیل عدالت کے گزشتہ فیصلے کی رو سے کی جائیں اس کے علاوہ حلقہ بندیوں کی تبدیلی سے 19 نومبر کے انتخابات پرکوئی اثرنہیں پڑنا چاہیے۔
سندھ ہائی کورٹ نے دیہی علاقوں کو شہری علاقوں میں ضم کرنے کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دے دیا۔
جسٹس عرفان سعادت کی سربراہی میں سندھ ہائی کورٹ کے 2 رکنی بنچ نے بلدیاتی حلقہ بندیوں سے متعلق درخواست کی سماعت کی،فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت عالیہ نے دیہی علاقوں کو شہری علاقوں میں ضم کرنے کا نوٹی فکیشن کالعدم قراردیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو 24 گھنٹوں میں نظرثانی شدہ فہرستیں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
سندھ ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں الیکشن کمیشن کو حکم دیا ہے کہ حلقہ بندیوں کی تشکیل عدالت کے گزشتہ فیصلے کی رو سے کی جائیں اس کے علاوہ حلقہ بندیوں کی تبدیلی سے 19 نومبر کے انتخابات پرکوئی اثرنہیں پڑنا چاہیے۔