چیرمین پی سی بی شہریار خان نے بھارت میں کرکٹ سیریز کھیلنے سے صاف انکار کردیا
بھارتی بورڈ نے یو اے ای میں سیریز کے معاہدے پر دستخط کیے اس لیے ہمیں بھارت نہیں جانا چاہیے، چیرمین پی سی بی
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیرمین شہریار خان نے کہا ہے کہ اگر بھارت معاہدے کے مطابق سیریز نہ کھیلنا چاہے تو اس سے نہیں کھیلیں گے جب کہ ٹی ٹوینٹی ورلڈکپ میں شرکت کا فیصلہ بھی حکومت کی اجازت کے بعد ہی کیا جائے گا۔
لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شہریار خان نے کہا کہ بھارتی بورڈ نے یو اے ای میں سیریز کے معاہدے پر دستخط کیے اس لیے جو معاہدہ ہوا اسی پر سیریز ہونا چاہیے، ہمیں بھارت نہیں جانا چاہیے، دبئی میں سیکیورٹی کا کوئی مسئلہ نہیں اس لیے وہاں نہ کھیلنے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اگر معاہدے کے مطابق نہ کھیلنا چاہے تو اس سے نہیں کھیلیں گے، بھارت کے ساتھ کرکٹ سیریز نہ ہونے سے پی سی بی دیوالیہ نہیں ہوگا ہم 8 سال سے بھارت سے نہیں کھیل رہے ایک سال اور نہیں کھیلیں گے تو کچھ نہیں ہوگا جب کہ کچھ لوگوں کا تاثر ہے کہ اگر بھارت پاکستان سے نہیں کھیلتا تو ہمارا نقصان ہوگا لیکن اس طرح کی مشکلات کو بھی ہمیں حل کرنا پڑے گا۔
شہریار خان کا کہنا تھا کہ حکومت کو یقین دلا رہے ہیں کہ تمام چیزیں اس کے سامنے ہیں اب اس پر فیصلہ کریں جو بھی حکومت فیصلہ کرے گی ہم اس پر چلیں گے، پاک بھارت سیریز کے حوالے سے وزیراعظم سے ملاقات نہیں چاہتا کیونکہ اس کی کوئی ضرورت نہیں، ان کے سامنے تمام چیزیں ہیں وہ جو بھی فیصلہ کریں ہمیں وہ قبول ہوگا جب کہ ٹی ٹوینٹی ورلڈکپ میں شرکت کا فیصلہ بھی حکومت کی اجازت کے بعد ہی کیا جائے گا۔
چیرمین پی سی بی نے کہا کہ سیریز نہ ہونے پر بھارت کے خلاف بہت کچھ کرسکتے ہیں جو وقت آنے پر کریں گے تاہم سیریز کے حوالے سے ایک فیصلے کا انتظار ہے، جیسے ہی پتا چلے گا کہ بھارت ہماری بات نہیں مان رہا ہم اپنے اگلے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بگ تھری کو سپورٹ کرکے غلط فیصلہ نہیں کیا تھا، پاک بھارت سیریز معاہدے کے بعد ہی اس کے معاوضے میں بگ تھری کو سپورٹ کیا تھا۔
شہریار خان نے کہا کہ پی سی بی کی جانب سے ایک کرکٹ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں مصباح الحق اور یونس خان کو شامل کیا جائے گا تاکہ کمیٹی میں ماڈرن کھلاڑیوں کو اہمیت دی جاسکے اور ان کے خیالات اورتجاویز کو بھی سنا جاسکے۔ پاکستان سپر لیگ سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل کو سپورٹ کرتے ہیں کیونکہ اسی کے ذریعے پی سی بی کی آمدنی ہوگی۔
https://www.dailymotion.com/video/x3e7zb9
لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شہریار خان نے کہا کہ بھارتی بورڈ نے یو اے ای میں سیریز کے معاہدے پر دستخط کیے اس لیے جو معاہدہ ہوا اسی پر سیریز ہونا چاہیے، ہمیں بھارت نہیں جانا چاہیے، دبئی میں سیکیورٹی کا کوئی مسئلہ نہیں اس لیے وہاں نہ کھیلنے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اگر معاہدے کے مطابق نہ کھیلنا چاہے تو اس سے نہیں کھیلیں گے، بھارت کے ساتھ کرکٹ سیریز نہ ہونے سے پی سی بی دیوالیہ نہیں ہوگا ہم 8 سال سے بھارت سے نہیں کھیل رہے ایک سال اور نہیں کھیلیں گے تو کچھ نہیں ہوگا جب کہ کچھ لوگوں کا تاثر ہے کہ اگر بھارت پاکستان سے نہیں کھیلتا تو ہمارا نقصان ہوگا لیکن اس طرح کی مشکلات کو بھی ہمیں حل کرنا پڑے گا۔
شہریار خان کا کہنا تھا کہ حکومت کو یقین دلا رہے ہیں کہ تمام چیزیں اس کے سامنے ہیں اب اس پر فیصلہ کریں جو بھی حکومت فیصلہ کرے گی ہم اس پر چلیں گے، پاک بھارت سیریز کے حوالے سے وزیراعظم سے ملاقات نہیں چاہتا کیونکہ اس کی کوئی ضرورت نہیں، ان کے سامنے تمام چیزیں ہیں وہ جو بھی فیصلہ کریں ہمیں وہ قبول ہوگا جب کہ ٹی ٹوینٹی ورلڈکپ میں شرکت کا فیصلہ بھی حکومت کی اجازت کے بعد ہی کیا جائے گا۔
چیرمین پی سی بی نے کہا کہ سیریز نہ ہونے پر بھارت کے خلاف بہت کچھ کرسکتے ہیں جو وقت آنے پر کریں گے تاہم سیریز کے حوالے سے ایک فیصلے کا انتظار ہے، جیسے ہی پتا چلے گا کہ بھارت ہماری بات نہیں مان رہا ہم اپنے اگلے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بگ تھری کو سپورٹ کرکے غلط فیصلہ نہیں کیا تھا، پاک بھارت سیریز معاہدے کے بعد ہی اس کے معاوضے میں بگ تھری کو سپورٹ کیا تھا۔
شہریار خان نے کہا کہ پی سی بی کی جانب سے ایک کرکٹ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں مصباح الحق اور یونس خان کو شامل کیا جائے گا تاکہ کمیٹی میں ماڈرن کھلاڑیوں کو اہمیت دی جاسکے اور ان کے خیالات اورتجاویز کو بھی سنا جاسکے۔ پاکستان سپر لیگ سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل کو سپورٹ کرتے ہیں کیونکہ اسی کے ذریعے پی سی بی کی آمدنی ہوگی۔
https://www.dailymotion.com/video/x3e7zb9