پیٹ بوتل پریورپی ڈیوٹی ہٹانے کے باوجود پاکستان کیس لڑے گا

ڈبلیو ٹی او میں پاکستان کے مستقل مندوب ڈاکٹر توقیر شاہ نے متعلقہ کمیٹی کے چیئرمین ولیم ڈیوی کو خط بھی لکھ دیا ہے ۔

ڈبلیو ٹی او میں پاکستان کے مستقل مندوب ڈاکٹر توقیر شاہ نے متعلقہ کمیٹی کے چیئرمین ولیم ڈیوی کو خط بھی لکھ دیا ہے ۔ فوٹو: اے پی پی/فائل

وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیرکی ہدایت پر وزارت تجارت نے یورپی یونین کی طرف سے پیٹ بوتل پر عائد ڈیوٹی ہٹانے کے باوجود ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن میں کیس جاری رکھنے کا فیصلہ کر لیا، ڈبلیو ٹی او میں پاکستان کے مستقل مندوب ڈاکٹر توقیر شاہ نے متعلقہ کمیٹی کے چیئرمین ولیم ڈیوی کو خط بھی لکھ دیا ہے ۔

جس میں پاکستان کی طرف سے پیٹ پلاسٹک پر یورپی یونین کی عائد کاؤنٹر ویلنگ ڈیوٹی کے کیس کو جاری رکھنے کی استدعاکی گئی ہے تاکہ مستقبل میں اس قسم کی ڈیوٹی سے بچا جا سکے، پاکستان یورپی یونین کے ڈیوٹی عائد کرنے کے میکنزم کے خلاف ڈبلیو ٹی او میں اپنے دلائل پیش کرے گا۔


یاد رہے کہ پیٹ پلاسٹک پر یہ ڈیوٹی 30ستمبر 2010 کو نافذ کی گئی تھی جو پاکستان کے ڈبلیو ٹی او میں تصفیے کے لیے جانے کے بعد اس سال ستمبر میں ہٹا لی گئی تھی، یہ ڈیوٹی پاکستانی کمپنیوں پر 44.02 یورو فی ٹن، اماراتی کمپنیوں پر 42.34 یورو اور ایرانی کمپنیوں پر 139.70 یورو فی ٹن کے حساب سے عائد کی گئی تھی، ڈیوٹی ہٹانے کیلیے متعدد کوششوں کے بعد پاکستان نے ڈیوٹی کو ڈبلیو ٹی او میں چیلنج کردیا اور 25 مارچ 2015کو ڈبلیو ٹی او نے پاکستانی درخواست پر تصفیے کے لیے پینل تشکیل دیا، پینل کے ابتدائی ریویو کے بعد یورپی یونین نے اس سال ستمبر میں یہ ڈیوٹی ہٹا لی۔

وفاقی وزیر تجارت کی ہدایت پر وزارت تجارت نے ڈبلیو ٹی او میں یہ کیس جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ایسے معاملات کیلیے اصول اور قاعدے طے کیے جا سکیں اور پاکستانی بزنس کمیونٹی کیلیے ڈبلیو ٹی او کے قوانین کے تحت جاری کی گئی اسکیموں کو چیلنج نہ کیا جاسکے۔
Load Next Story