ویلیوایڈڈٹیکسٹائل سیکٹرکاحکومتی پالیسی پرپھرعدم اعتماد
برآمدی شعبے کوفوری ریلیف کامطالبہ،تعاون نہ کیاتوایکسپورٹ کسی صورت نہیں بڑھے گی
QUETTA:
حکومتی سطح پرویلیوایڈڈ انڈسٹری کوتعاون فراہم نہ کیا گیا تو ملکی برآمدات میں تشویشناک حد تک کمی برقرار رہے گی اوربرآمدات میں کسی صورت اضافہ نہیں ہو سکے گا۔
پاکستان اپرل فورم کے چیئرمین جاوید بلوانی کا کہنا ہے کہ بیورو شماریات نے برآمدات سے متعلق اعدادوشمار لمحہ فکریہ ہیں، رواں سال جولائی سے اکتوبر تک برآمدات میں 13.42 فیصد کمی ہوئی جبکہ مدمقابل ممالک کی برآمدات میں اضافہ ہوا، اعدادوشمار سے صاف ظاہر ہے کہ حکومت چند لوگوں کے انفرادی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے غلط فیصلے کر رہی ہے، روپے کی قدر میں کمی کے باوجود برآمدات تیزی سے گرنے کی وجہ مہنگی بجلی، گیس، پانی اور خام مال کے علاوہ سیلز ٹیکس ریفنڈ اور کسٹم ری بیٹ کی ادائیگیاں نہ ہونا ہے۔
انہوں نے کہاکہ پی پی حکومت میں برآمدات پر2 فیصد سیلزٹیکس کی مسلم لیگ ن نے مخالفت کی تاہم اب نواز شریف حکومت نے ٹیکس ختم کرنے کے بجائے اس میں 50 فیصداضافہ کر دیا اور اب وہی پیپلز پارٹی جس نے ٹیکس لگایا تھا اسے واپس لینے کا مطالبہ کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ٹیکسز کے معاملے پر سیاست ہی کاروباری سرگرمیوں کو شدید نقصان پہنچا رہی ہے، حکومت پہلے ہی ریفنڈ نہیں دے پا رہی، اب یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ اس اضافے کے ساتھ حکومت ریفنڈ کیسے دے گی۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ سے پہلے وزیر خزانہ اور چیئرمین ایف بی آر سے ملاقات میں واضح کیاتھاکہ اگر سیلز ٹیکس واپس نہ لیا گیا تو برآمدات میں 20 فیصد تک کمی ہو گی۔ جاوید بلوانی نے وزیراعظم اور وفاقی وزیر خزانہ سے اپیل کی کہ وہ ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹرکے نمائندوں سے ملاقات کریں اور مشکل حالات سے نکلنے کے لیے شعبے کو فوری ریلیف دینے کے لیے الگ سے ٹیرف مقرر کیے جائیں، ٹیکسٹائل سیکٹر کو خصوصی درجہ، ترجیحاً بلا تعطل گیس بجلی اورپانی فراہم، 'نوپیمنٹ نو ریفنڈ' سسٹم بحال، روکے گئے ری فنڈ و ری بیٹ کی فوری ادائیگیاں کی جائیں۔
حکومتی سطح پرویلیوایڈڈ انڈسٹری کوتعاون فراہم نہ کیا گیا تو ملکی برآمدات میں تشویشناک حد تک کمی برقرار رہے گی اوربرآمدات میں کسی صورت اضافہ نہیں ہو سکے گا۔
پاکستان اپرل فورم کے چیئرمین جاوید بلوانی کا کہنا ہے کہ بیورو شماریات نے برآمدات سے متعلق اعدادوشمار لمحہ فکریہ ہیں، رواں سال جولائی سے اکتوبر تک برآمدات میں 13.42 فیصد کمی ہوئی جبکہ مدمقابل ممالک کی برآمدات میں اضافہ ہوا، اعدادوشمار سے صاف ظاہر ہے کہ حکومت چند لوگوں کے انفرادی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے غلط فیصلے کر رہی ہے، روپے کی قدر میں کمی کے باوجود برآمدات تیزی سے گرنے کی وجہ مہنگی بجلی، گیس، پانی اور خام مال کے علاوہ سیلز ٹیکس ریفنڈ اور کسٹم ری بیٹ کی ادائیگیاں نہ ہونا ہے۔
انہوں نے کہاکہ پی پی حکومت میں برآمدات پر2 فیصد سیلزٹیکس کی مسلم لیگ ن نے مخالفت کی تاہم اب نواز شریف حکومت نے ٹیکس ختم کرنے کے بجائے اس میں 50 فیصداضافہ کر دیا اور اب وہی پیپلز پارٹی جس نے ٹیکس لگایا تھا اسے واپس لینے کا مطالبہ کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ٹیکسز کے معاملے پر سیاست ہی کاروباری سرگرمیوں کو شدید نقصان پہنچا رہی ہے، حکومت پہلے ہی ریفنڈ نہیں دے پا رہی، اب یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ اس اضافے کے ساتھ حکومت ریفنڈ کیسے دے گی۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ سے پہلے وزیر خزانہ اور چیئرمین ایف بی آر سے ملاقات میں واضح کیاتھاکہ اگر سیلز ٹیکس واپس نہ لیا گیا تو برآمدات میں 20 فیصد تک کمی ہو گی۔ جاوید بلوانی نے وزیراعظم اور وفاقی وزیر خزانہ سے اپیل کی کہ وہ ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹرکے نمائندوں سے ملاقات کریں اور مشکل حالات سے نکلنے کے لیے شعبے کو فوری ریلیف دینے کے لیے الگ سے ٹیرف مقرر کیے جائیں، ٹیکسٹائل سیکٹر کو خصوصی درجہ، ترجیحاً بلا تعطل گیس بجلی اورپانی فراہم، 'نوپیمنٹ نو ریفنڈ' سسٹم بحال، روکے گئے ری فنڈ و ری بیٹ کی فوری ادائیگیاں کی جائیں۔