پیرس حملوں میں ماں نے بیٹے کو بچانے کیلیے اپنی جان قربان کردی

دہشت گردوں کی فائرنگ کے وقت خاتون اپنے بیٹے کی ڈھال بن گئیں اور اپنے جسم پر گولیاں کھا کر جان قربان کردی

دہشت گردوں کی فائرنگ کے وقت خاتون اپنے بیٹے کی ڈھال بن گئیں اور اپنے جسم پر گولیاں کھا کر جان قربان کردی، فوٹو: فائل

MULTAN:
فرانس میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعے میں ماں نے بیٹے کی جان بچانے کے لیے اپنی زندگی قربانی کرکے ممتا کی ایک اور اعلیٰ مثال قائم کردی۔

پیرس میں ہونے والے دہشت گرد حملوں میں 100 سے زائد جانیں گئیں جس میں کوئی اپنے ماں اور باپ سے محروم ہوا تو کوئی اپنی اولاد سے جب کہ کسی نے اپنی بیوی کھودی تو کوئی اپنے بیٹے سے محروم ہوگیا لیکن پیرس میں ہونے والی اس بد ترین درندگی میں ایک ماں نے ممتا کی ایسی مثال قائم کی جس نے ثابت کردیا کہ دنیا میں ماں جیسی ہستی کا کوئی نعم البدل نہیں ہے۔


پیرس میں کے بٹاکلین ٹھیٹر میں موجودایک خاتون نے دہشت گردوں سے اپنے 5 سالہ کمسن بیٹے کو بچاتے ہوئے اپنی جان قربان کردی اور بیٹے کی زندگی بچالی۔ 35 سالہ السا ڈل پلیس نامی خاتون اپنے 5 سالہ بیٹے اور دادی کے ساتھ موجود پیرس کے بٹاکلین تھیٹر میں تھیں کہ اچانک دہشت گرد وہاں داخل ہوئے اور اندھا دھند فائرنگ شروع کردی تاہم خاتون اپنے بچے کی ڈھال بن گئیں اوربچے کو بچانے کے لیے اس کے اوپر لیٹ گئیں اور ساری گولیاں اپنے جسم پر کھالیں لیکن اپنے لخت جگر کی زندگی پر کوئی آنچ نہ آنے دی۔

واضح رہے کہ گذشتہ دنوں پیرس میں ہونے والے خودکش حملوں اور فائرنگ کے نتیجے میں 129 افراد ہلاک جب کہ 300 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
Load Next Story