ڈیجیٹل مواد دیکھنے سے سر میں درد یا متلی ہوسکتی ہے
ڈیجیٹل مواد دیکھنے سے وہی کیفیت طاری ہوسکتی ہے جو بعض اوقات سمندر میں کشتی سے سفر کرتے ہوئے طاری ہوتی ہے۔
ISLAMABAD:
اگر آپ کسی ایکشن فلم میں کمپیوٹر کا تخلیق کردہ منظر دیکھ رہے ہوں یا اسمارٹ فون پر تیزی سے نظریں دوڑا رہے ہوں تو آپ کے سر میں ہلکا سا درد ہوسکتا ہے، متلی ہو سکتی ہے اور چکر آسکتے ہیں جن کا تعلق ضروری نہیں کہ آپ کے کھانے پینے سے ہو۔
یہ اکیسویں صدی سے ورثے میں ملنے والا سائیڈ افیکٹ ہے جسے ڈیجیٹل موشن سکنیس یا سائبر سائیڈ افیکٹ کا نام دیا گیا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈیجیٹل مواد دیکھنے سے وہی کیفیت طاری ہوسکتی ہے جو بعض اوقات سمندر میں کشتی سے سفر کرتے ہوئے طاری ہوتی ہے۔ اس سلسلے میں ایک ممتاز ماہر نفسیات سائیرل ڈائلز کا کہنا ہے کہ یہ ایک ایسا بنیادی مسئلہ ہے جسے اہمیت نہیں دی جارہی ہے جب کہ یہ ان کے خیال میں غیر فطری ماحول کا فطری رسپانس ہے۔
اگر آپ کسی ایکشن فلم میں کمپیوٹر کا تخلیق کردہ منظر دیکھ رہے ہوں یا اسمارٹ فون پر تیزی سے نظریں دوڑا رہے ہوں تو آپ کے سر میں ہلکا سا درد ہوسکتا ہے، متلی ہو سکتی ہے اور چکر آسکتے ہیں جن کا تعلق ضروری نہیں کہ آپ کے کھانے پینے سے ہو۔
یہ اکیسویں صدی سے ورثے میں ملنے والا سائیڈ افیکٹ ہے جسے ڈیجیٹل موشن سکنیس یا سائبر سائیڈ افیکٹ کا نام دیا گیا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈیجیٹل مواد دیکھنے سے وہی کیفیت طاری ہوسکتی ہے جو بعض اوقات سمندر میں کشتی سے سفر کرتے ہوئے طاری ہوتی ہے۔ اس سلسلے میں ایک ممتاز ماہر نفسیات سائیرل ڈائلز کا کہنا ہے کہ یہ ایک ایسا بنیادی مسئلہ ہے جسے اہمیت نہیں دی جارہی ہے جب کہ یہ ان کے خیال میں غیر فطری ماحول کا فطری رسپانس ہے۔