ماڈل ایان علی پر کرنسی اسمگلنگ کیس میں فرد جرم عائد
عدالت نے ملزمہ کے وکیل کی جانب سے اٹھائے گئے 3 اعتراضات بھی مسترد کردیئے۔
کسٹم عدالت نے ماڈل ایان علی پر کرنسی اسمگلنگ کیس میں باقاعدہ طور پر فرد جرم عائد کردی ۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ماڈل ایان علی کرنسی اسمگلنگ کیس میں اٹھارویں مرتبہ کسٹم عدالت میں پیش ہوئیں اس موقع پر ایک مرتبہ پھر ان کے وکیل لطیف کھوسہ نے فرد جرم سے جان چھڑانے کے لئے بھرپور کوشش کی لیکن عدالت نے کہا کہ پہلے فرد جرم اور بعد میں کسی درخواست پر سماعت ہوگی۔ عدالت نے ملزمہ پر فرد جرم عائد کرتے ہوئے کہا کہ ملزمہ نے 14 مارچ 2015 کو بے نظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے 6 لاکھ 6 ہزار 800 امریکی ڈالر دبئی اسمگل کرتے ہوئے گرفتار ہوئیں تاہم ملزمہ نے صحت جرم سے صاف کردیا جس کے بعد عدالت نے آئندہ سماعت پر تمام 14 گواہاں کو طلب کرلیا۔
سماعت کے دوران ماڈل ایان علی کے وکیل لطیف کھوسہ نے تین اعتراضات اٹھاتے ہوئے کہا کہ ماڈل کا پاسپورٹ واپس کرنے کی درخواست پر فیصلہ آنا ابھی باقی ہے جب کہ کسٹم حکام نے کیس میں ٹیمپرنگ کی اور ہائیکورٹ جب تک ماڈل کو بری کرنے کی درخواست پر فیصلہ نہیں سناتی اس وقت تک فرد جرم عائد نہیں ہوسکتی۔ اس موقع پر کسٹم کی تفتیشی ٹیم نے موقف اختیارکیا کہ اگر ماڈل کا پاسپورٹ واپس کیا گیا تو وہ بیرون ملک سے واپس نہیں آئیں گی اس لئے ان کی درخواست مسترد کی جائے جس کے بعد کسٹم عدالت نے لطیف کھوسہ کے تینوں اعتراضات مسترد کردیئے۔
واضح رہے کہ ماڈل ایان علی پرعائد الزامات ثابت ہونے کی صورت میں انہیں 5 سال سے لے کر 14 سال تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x3eluiy_indictment-on-ayyan-ali_news
ایکسپریس نیوز کے مطابق ماڈل ایان علی کرنسی اسمگلنگ کیس میں اٹھارویں مرتبہ کسٹم عدالت میں پیش ہوئیں اس موقع پر ایک مرتبہ پھر ان کے وکیل لطیف کھوسہ نے فرد جرم سے جان چھڑانے کے لئے بھرپور کوشش کی لیکن عدالت نے کہا کہ پہلے فرد جرم اور بعد میں کسی درخواست پر سماعت ہوگی۔ عدالت نے ملزمہ پر فرد جرم عائد کرتے ہوئے کہا کہ ملزمہ نے 14 مارچ 2015 کو بے نظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے 6 لاکھ 6 ہزار 800 امریکی ڈالر دبئی اسمگل کرتے ہوئے گرفتار ہوئیں تاہم ملزمہ نے صحت جرم سے صاف کردیا جس کے بعد عدالت نے آئندہ سماعت پر تمام 14 گواہاں کو طلب کرلیا۔
سماعت کے دوران ماڈل ایان علی کے وکیل لطیف کھوسہ نے تین اعتراضات اٹھاتے ہوئے کہا کہ ماڈل کا پاسپورٹ واپس کرنے کی درخواست پر فیصلہ آنا ابھی باقی ہے جب کہ کسٹم حکام نے کیس میں ٹیمپرنگ کی اور ہائیکورٹ جب تک ماڈل کو بری کرنے کی درخواست پر فیصلہ نہیں سناتی اس وقت تک فرد جرم عائد نہیں ہوسکتی۔ اس موقع پر کسٹم کی تفتیشی ٹیم نے موقف اختیارکیا کہ اگر ماڈل کا پاسپورٹ واپس کیا گیا تو وہ بیرون ملک سے واپس نہیں آئیں گی اس لئے ان کی درخواست مسترد کی جائے جس کے بعد کسٹم عدالت نے لطیف کھوسہ کے تینوں اعتراضات مسترد کردیئے۔
واضح رہے کہ ماڈل ایان علی پرعائد الزامات ثابت ہونے کی صورت میں انہیں 5 سال سے لے کر 14 سال تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x3eluiy_indictment-on-ayyan-ali_news