پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان سیریز کا آخری میچ آج کھیلا جائے گا
دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں پاکستانی وقت کے مطابق میچ شام 4 بجے شروع ہوگا۔
ISLAMABAD:
پاکستان اور انگلینڈ کی ٹیموں کے درمیان 4 ایک روزہ میچز پر مشتمل سیریز کا آخری میچ آج کھیلا جائے گا جب کہ سیریز میں مہمان ٹیم کو 1-2 کی برتری حاصل ہے۔
دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں پاکستانی وقت کے مطابق میچ شام 4 بجے شروع ہوگا۔ تیسرے ون ڈے میں فیلڈرز نے کئی کیچ چھوڑیں جسے مد نظر رکھتے ہوئے ان میں سے کسی ایک کو ڈراپ کرکے بابر اعظم کو چھٹے نمبر پر بھیجنے اور اگر ہیڈ کوچ نے ضد چھوڑ دی تو احمد شہزاد کو بطور اوپنر آزمانے کا امکان ہے جب کہ یاسر شاہ کی شمولیت کا فیصلہ فٹنس اور پچ کودیکھ کر کیا جائے گا۔
شارجہ میں منعقدہ تیسرے مقابلے میں حیران کن رن آؤٹس اور غیر ضروری اونچے اسٹروکس پر کھلاڑیوں اور مینجمنٹ کو شدید تنقید کا سامنا ہے، کپتان اظہرعلی انفرادی اور ٹیم کی کارکردگی کے سبب دبائو کا شکار ہیں۔ انھوں نے 3 میچز میں صرف 66 رنز ہی اسکور کیے، گذشتہ 8 میں سے 5 ون ڈے سیریز کے شکست خوردہ کوچ وقار یونس بیٹنگ آرڈر میں پے درپے ناکام تجربات کے باجود ٹیم کی کارکردگی میں بہتری لانے میں کامیاب نہیں ہوسکے، ریگولر اوپنر احمد شہزاد ٹیسٹ کے بعد ون ڈے سیریزمیں بھی پہلا میچ کھیلنے کے منتظر ہیں، شعیب ملک پہلے ٹیسٹ کی ابتدائی اننگز میں ڈبل سنچری کے بعد8اننگز میں صرف 102 رنز بنانے میں کامیاب ہوسکے ہیں، دیگر بیٹسمینوں کی کارکردگی میں بھی تسلسل کا فقدان ہے، سرفراز احمد کو بیٹنگ آرڈر میں اکھاڑ پچھاڑ لے ڈوبی، وہ بطور وکٹ کیپر بھی اہم مواقع گنوانے پر دبائو کا شکار ہوں گے، محمد رضوان صلاحیتوں سے انصاف نہیں کرپا رہے۔
پاکستان اور انگلینڈ کی ٹیموں کے درمیان 4 ایک روزہ میچز پر مشتمل سیریز کا آخری میچ آج کھیلا جائے گا جب کہ سیریز میں مہمان ٹیم کو 1-2 کی برتری حاصل ہے۔
دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں پاکستانی وقت کے مطابق میچ شام 4 بجے شروع ہوگا۔ تیسرے ون ڈے میں فیلڈرز نے کئی کیچ چھوڑیں جسے مد نظر رکھتے ہوئے ان میں سے کسی ایک کو ڈراپ کرکے بابر اعظم کو چھٹے نمبر پر بھیجنے اور اگر ہیڈ کوچ نے ضد چھوڑ دی تو احمد شہزاد کو بطور اوپنر آزمانے کا امکان ہے جب کہ یاسر شاہ کی شمولیت کا فیصلہ فٹنس اور پچ کودیکھ کر کیا جائے گا۔
شارجہ میں منعقدہ تیسرے مقابلے میں حیران کن رن آؤٹس اور غیر ضروری اونچے اسٹروکس پر کھلاڑیوں اور مینجمنٹ کو شدید تنقید کا سامنا ہے، کپتان اظہرعلی انفرادی اور ٹیم کی کارکردگی کے سبب دبائو کا شکار ہیں۔ انھوں نے 3 میچز میں صرف 66 رنز ہی اسکور کیے، گذشتہ 8 میں سے 5 ون ڈے سیریز کے شکست خوردہ کوچ وقار یونس بیٹنگ آرڈر میں پے درپے ناکام تجربات کے باجود ٹیم کی کارکردگی میں بہتری لانے میں کامیاب نہیں ہوسکے، ریگولر اوپنر احمد شہزاد ٹیسٹ کے بعد ون ڈے سیریزمیں بھی پہلا میچ کھیلنے کے منتظر ہیں، شعیب ملک پہلے ٹیسٹ کی ابتدائی اننگز میں ڈبل سنچری کے بعد8اننگز میں صرف 102 رنز بنانے میں کامیاب ہوسکے ہیں، دیگر بیٹسمینوں کی کارکردگی میں بھی تسلسل کا فقدان ہے، سرفراز احمد کو بیٹنگ آرڈر میں اکھاڑ پچھاڑ لے ڈوبی، وہ بطور وکٹ کیپر بھی اہم مواقع گنوانے پر دبائو کا شکار ہوں گے، محمد رضوان صلاحیتوں سے انصاف نہیں کرپا رہے۔