مالی کے ہوٹل میں شدت پسندوں کے حملے میں 27 افراد ہلاک
سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کی جانب سے یرغمال بنائے گئے 100 سے زائد افراد کو رہا کرالیا
BAGHDAD:
افریقی ملک بماکو کے دارالحکومت میں واقع ریڈیسن بلو ہوٹل میں دہشت گردوں کے حملے میں 27 افراد ہلاک ہوگئے جب کہ اس دوران حملہ آوروں کی جانب سے یرغمال بنائے گئے 100 سے زائد افراد کو رہا کرالیا گیا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افریقی ملک بماکو کے دارالحکومت مالی میں واقع نجی ہوٹل میں 2 دہشت گرد فائرنگ کرتے ہوئے داخل ہوئے اور انہوں نے عملے کے 30 افراد سمیت 170 افراد کو یرغمال بنالیا، واقعے کے فوری بعد پولیس اور دیگر سیکیورٹی ادارے جائے وقوعہ پرپہنچ گئے اور ہوٹل کو گھیرے میں لے لیا جب کہ اس دوران وقفے وقفے سے دونوں اطراف سے فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔
واقعے کے کچھ دیر بعد ہی اسپیشل فورسز آپریشن شروع کرتے ہوئے ہوٹل میں داخل ہوگئیں اور کئی گھنٹے کی کارروائی کے بعد 100 سے زائد یرغمالیوں کو رہا کرا لیا گیا تاہم اس دوران دہشت گردوں کی فائرنگ سے 27 افراد ہلاک ہوگئے۔ اقوام متحدہ کے حکام کے مطابق ہوٹل کے تہہ خانے میں 12 اور پہلی منزل پر 15 لاشیں دیکھی گئی ہیں اور خدشہ ہے کہ ہوٹل کی دیگر منزلوں پر بھی لاشیں موجود ہوں۔
مالی کے سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ اب کوئی بھی شخص دہشت گردوں کے قبضے میں نہیں اور تمام افراد کو رہا کرا لیا گیا ہے تاہم دہشت گردوں کو پکڑنے کے لیے آپریشن کیا جارہا ہے۔
واضح رہےکہ رواں سال اگست میں دہشت گردوں نے اقوامِ متحدہ کے 5 کارکنان سمیت 13 افراد کو ہلاک کردیا تھا جنہیں سیوارا شہر کے ایک ہوٹل میں یرغمال بنایا گیا تھا۔ مالی فرانس کی سابقہ کالونی ہے اور یہاں القاعدہ سے وابستہ شدت پسندوں کے بعد فرانس نے بھی مالی میں دہشتگردوں کے خلاف کارروائیوں کا آغاز کردیا تھا اور مالی کے اہم علاقوں سے القاعدہ کا قبضہ چھڑالیا گیا تھا۔
https://www.dailymotion.com/video/x3eszmq_mali-africa-attack_news
افریقی ملک بماکو کے دارالحکومت میں واقع ریڈیسن بلو ہوٹل میں دہشت گردوں کے حملے میں 27 افراد ہلاک ہوگئے جب کہ اس دوران حملہ آوروں کی جانب سے یرغمال بنائے گئے 100 سے زائد افراد کو رہا کرالیا گیا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افریقی ملک بماکو کے دارالحکومت مالی میں واقع نجی ہوٹل میں 2 دہشت گرد فائرنگ کرتے ہوئے داخل ہوئے اور انہوں نے عملے کے 30 افراد سمیت 170 افراد کو یرغمال بنالیا، واقعے کے فوری بعد پولیس اور دیگر سیکیورٹی ادارے جائے وقوعہ پرپہنچ گئے اور ہوٹل کو گھیرے میں لے لیا جب کہ اس دوران وقفے وقفے سے دونوں اطراف سے فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔
واقعے کے کچھ دیر بعد ہی اسپیشل فورسز آپریشن شروع کرتے ہوئے ہوٹل میں داخل ہوگئیں اور کئی گھنٹے کی کارروائی کے بعد 100 سے زائد یرغمالیوں کو رہا کرا لیا گیا تاہم اس دوران دہشت گردوں کی فائرنگ سے 27 افراد ہلاک ہوگئے۔ اقوام متحدہ کے حکام کے مطابق ہوٹل کے تہہ خانے میں 12 اور پہلی منزل پر 15 لاشیں دیکھی گئی ہیں اور خدشہ ہے کہ ہوٹل کی دیگر منزلوں پر بھی لاشیں موجود ہوں۔
مالی کے سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ اب کوئی بھی شخص دہشت گردوں کے قبضے میں نہیں اور تمام افراد کو رہا کرا لیا گیا ہے تاہم دہشت گردوں کو پکڑنے کے لیے آپریشن کیا جارہا ہے۔
واضح رہےکہ رواں سال اگست میں دہشت گردوں نے اقوامِ متحدہ کے 5 کارکنان سمیت 13 افراد کو ہلاک کردیا تھا جنہیں سیوارا شہر کے ایک ہوٹل میں یرغمال بنایا گیا تھا۔ مالی فرانس کی سابقہ کالونی ہے اور یہاں القاعدہ سے وابستہ شدت پسندوں کے بعد فرانس نے بھی مالی میں دہشتگردوں کے خلاف کارروائیوں کا آغاز کردیا تھا اور مالی کے اہم علاقوں سے القاعدہ کا قبضہ چھڑالیا گیا تھا۔
https://www.dailymotion.com/video/x3eszmq_mali-africa-attack_news