ایبٹ آباد میں لینڈ سلائیڈنگ سے 50 سے زائد دیہات کا زمینی رابطہ منقطع

لینڈ سلائیڈنگ سے 30 ہزار افراد متاثر جب کہ ندی مصنوعی جھیل کی شکل اختیار کر گئی ہے۔

حکومت نے فوری طور پر ہماری مدد نہ کی تو یہ پہاڑ ہمارے گھروں کو تباہ کر دے گا، متاثرین۔ فوٹو: ایکسپریس نیوز

تحصیل حویلیاں کے گاؤں پونہ کے پہاڑ میں شگاف پڑنے اور لینڈ سلائیڈنگ سے 50 سے زائد دہہات پر مشتمل 30 ہزار افراد کا زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے جب کہ ندی مصنوعی جھیل میں تبدیل ہو گئی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ایبٹ آباد کی تحصیل حویلیاں کے گاؤں پونہ کے پہاڑ میں شگاف پڑنے اور لینڈ سلائیڈنگ سے مرکزی رابطہ سڑک بند ہو گئی ہے جس سے 50 سے زائد دیہات کا رابطہ ایبٹ آباد، حویلیاں اور اسلام آباد منقطع ہو گیا ہے۔ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث تقریباً 30 ہزار افراد پر مشتمل آبادی متاثر ہوئی ہے اور یونین کونسل ناراں میں لوگ گزشتہ 2 روز سے کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں لیکن ابھی تک وفاقی اور خیبر پختونخوا حکومت کا کوئی بھی فرد متاثری کی داد رسی کے لئے نہیں پہنچ سکا۔


گاؤں پونہ میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ندی مصنوعی جھیل میں تبدیل ہو گئی ہے جس سے عطاء آباد اور زلزال جھیل کی یاد تازہ کردی ہے۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے فوری طور پر ہماری مدد نہ کی تو یہ پہاڑ ہمارے گھروں کو تباہ کر دے گا۔

واضح رہے کہ لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ علاقہ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی کا آبائی علاقہ ہے جب کہ مسلم لیگ (ن) کے سردار اورنگزیب نلوٹھہ یہاں کے ایم پی اے ہیں۔ یہاں پر ریسکیو ٹیموں کا پہنچنا نہایت آسان ہے لیکن اس کے باوجود ریسکیو آپریشن اب تک شروع نہین کیا جا سکا ہے۔

https://www.dailymotion.com/video/x3f07d5
Load Next Story