عالمی سطح پرمسابقت کیلیے معیارات پرتوجہ دی جائے ماہرین

حلال مصنوعات کیلیے اسٹینڈرائزیشن کرلی،62 مصنوعات کیلیے کام جاری ہے.

ورلڈ اسٹینڈرڈ ڈے پرسیمینار سے پیربخش، ابوذرشاد، شہزادافضل، یاسین اختر و دیگر کا خطاب. فوٹو فائل

KARACHI:
عالمگیریت اور ٹیکنالوجی کی ترقی نے پاکستان میں بین الاقوامی سطح پر مقابلے کی صلاحیت کو بہتر بنانے، سماجی، اقتصادی اور ماحولیاتی مسائل حل کرنے کیلیے اسٹینڈرائزیشن کی ضرورت کو شدت اجاگر کیا ہے جس کی جانب توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

یہ بات ورلڈ اسٹینڈرڈ ڈے کے موقع پر پاکستان اسٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی اور لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے اشتراک سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مختلف ماہرین نے کہی جن میں لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر میاں ابوذر شاد، ڈائریکٹر جنرل پاکستان اسٹینڈرڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی پیر بخش جمالی، ڈپٹی ڈائریکٹرز ڈاکٹر شہزاد افضل، یاسین اختر، احمد ندیم، چیئرمین ٹیکنیکل کمیٹی برائے حلال فوڈ اسٹینڈرڈز ڈاکٹر حامد کے لطیف، ڈاکٹر سائرہ صدیق، ڈاکٹر شفیق، سعید اختر، انجینئر احمد سعید، انجینئر محمد عمران اور سیکریٹری سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اخلاق احمد تارڑشامل تھے۔


لاہور چیمبر کے نائب صدر میاں ابوذر شاد نے اپنے خطاب میں کہا کہ کاروباری برادری بالخصوص ایکسپورٹرز کو معیارات کی اہمیت سے آگاہ کرنا بہت ضروری ہے، انہیں پاکستان اسٹینڈرڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کے بہترین نیٹ ورک اور مہارت سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری پاکستان اسٹینڈرڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کے ساتھ بھرپور تعاون کرتا رہے گا۔

ڈائریکٹر جنرل پاکستان اسٹینڈرڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی پیر بخش جمالی نے کہا کہ پاکستان نے مشرقِ وسطیٰ سمیت دیگر بہت سے ممالک کے ساتھ باہمی تعاون کی کم از کم 14مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حلال مصنوعا ت کیلیے اسٹینڈرائزیشن کرلی گئی ہے جبکہ پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ سے متعلقہ 62 مزید مصنوعات کیلیے بھی ایسا کیا جا رہا ہے،حال ہی میں اتھارٹی نے بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز کے ساتھ معاہدہ کیا ہے جس کے تحت بھارت سے تجارت آسان ہوجائیگی۔ انہوں نے بتایا کہ اتھارٹی نے انرجی پرفارمنس اسٹینڈرڈز بھی ترتیب دیے ہیں۔
Load Next Story