کراچی میں کارکنان کی گرفتاری اور چھاپوں کے خلاف ایم کیوایم کی احتجاجی ریلی

بغیر اجازت ریلی اور جلسہ کرنے پر پولیس نے ایم کیوایم کے خلاف مقدمہ درج کرلیا

ریلی لیاقت آباد سے نمائش چورنگی تک نکالی گئی جس میں کارکنان کی بڑی تعداد نے شرکت کی، فوٹو: ایکسپریس/ محمد نعمان

لاہور:
متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے کارکنان کی گرفتاریوں کے خلاف لیاقت آباد سے نمائش چورنگی تک ریلی نکالی گئی جس میں کارکنان کی بڑی تعداد نے شرکت کی جب کہ پولیس نے بغیر اجازت ریلی نکالنے اور جلسہ کرنے پر ایم کیوایم کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔

متحدہ قومی موومنٹ نے گزشتہ روز رینجرز کی جانب سے کارکنان کی گرفتاریوں کے خلاف ریلی نکالی جس کی قیادت سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار اور عامر خان سمیت دیگر رہنماؤں نے کی، ریلی کا آغاز لالو کھیت سے ہوا جس میں خواتین سمیت کارکنان کی بڑی تعداد نے شرکت کی جب کہ اس موقع ریلی کے اطراف پارٹی کارکنان کی جانب سے سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے۔


ایم کیوایم کی ریلی کے موقع پر کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری بھی ریلی کے ساتھ تھی، ریلی کے شرکا لیاقت آباد سے ہوتے ہوئے نمائش چورنگی پہنچے جہاں پولیس نے رکاوٹیں کھڑی کرکے راستے بند کردیئے اور شرکا کو آگے بڑھنے سے روک دیا جب کہ اس موقع پرکارکنان نے رکاوٹیں ہٹا کر آگے بڑھنے کی کوشش کی تو عامر خان نے کارکنوں کو سیکیورٹی اداروں سے مزاحمت نہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکار جہاں روکیں وہیں ریلی کو روک دیا جائے۔

ایم کیو ایم کی ریلی کے باعث رینجرز ہیڈ کوارٹر کے اطراف بھی رینجرز کی بھاری نفری تعینات کی گئی جب کہ ریلی کے سبب شہر کی بڑی شاہراہوں پر بدترین ٹریفک جام ہوگیا، ایم اے جناح روڈ پر کاوٹیں کھڑی کرنے کے باعث لسبیلہ، نشتر روڈ، لیاقت آباد سمیت اطراف کے علاقوں میں ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی۔

دوسری جانب پولیس نے بغیر اجازت ریلی اور جلسہ کرنے پر ایم کیوایم کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔ پولیس کے مطابق ایم کیوایم کے خلاف مقدمہ جمشید ٹاؤن تھانے میں درج کیے گئے جس میں ڈاکٹر فاروق ستار،حیدر عباس رضوی، وسیم اختر، واسع جلیل اور محمد حسین سمیت 9 رہنماؤں کو نامزد کیا گیا ہے جب کہ مقدمے میں سڑک بلاک، ٹریفک روکنے اور لاؤ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں جو کہ ناقابل ضمانت ہیں۔
Load Next Story