انتقامی کارروائیاں پی پی کا ن لیگ کیخلاف عوامی احتجاج کا فیصلہ
پریس کلبوں اوراہم مقامات پراحتجاجی مظاہرے اور اگلے مرحلے میں سڑکوں پر دھرنے دیے جائیںگے
LONDON:
پیپلز پارٹی کی قیادت نے وفاقی حکومت کی جانب سے پارٹی رہنماؤں کے خلاف مقدمات بنانے اور ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں نام شامل کرنے سمیت انتقامی کارروائیوں پر شنوائی نہ ہونے پر حکمراں لیگ کی حکومت کے خلاف سخت عوامی احتجاج کا فیصلہ کرلیا ہے۔
پہلے مرحلے میں پریس کلبوں کے باہر اور اہم مقامات پر احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے اور اگلے مرحلے میں اہم سڑکوں پر دھرنے دیے جائیں گے۔ پیپلز پارٹی اہم قومی منصوبوں میں حکومت کی عدم دلچسپی، میگا پروجیکٹس میں مبینہ کرپشن اورترقیاتی منصوبوں میں چھوٹے صوبوں کو نظر انداز کرنے کا معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھائے گی، حکومتی کرپشن اورناقص کارگردگی کو وائٹ پیپر کی صورت میں عوام کے سامنے لایا جائے گا۔ پیپلز پارٹی کے اہم ذرائع نے ایکسپریس کوبتایاکہ پیپلز پارٹی کی قیادت نے حکمراں لیگ کی جانب سے پیپلز پارٹی کے خلاف انتقامی کارروائیوں کا سنجیدگی سے جائزہ لیا ہے، دبئی میں پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری حکومتی رویے اور انتقامی کارروائیوں پر اہم رہنماؤں سے تفصیلی مشاورت کررہے ہیں۔
اہم ذرائع نے بتایاکہ پیپلز پارٹی نے اس صورت حال پر اپوزیشن کی اہم جماعتوں تحریک انصاف، اے این پی، جماعت اسلامی، ایم کیو ایم اور دیگر جماعتوں سے مشاورت کا فیصلہ کیا ہے اور غور کیا گیاکہ حکمراں لیگ کے پارلیمانی جماعتوںکے نظر انداز کرنے کے رویے اور انتقامی کارروائیوں کے خلاف آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی اپوزیشن جماعتوں کا گرینڈ الائنس قائم کرنے اور حکمراں لیگ کی پالیسیوں کے خلاف مشترکہ احتجاج کرنے بھی ان پارلیمانی اور دیگر جماعتوں سے مشاورت کرے گی اور حکومت کے خلاف پارلیمنٹ میں مذمتی قراردادیں بھی جمع کرائی جائیں گی، اگر ضروری سمجھا گیا تو پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ بھی کیا جاسکتا ہے۔
پیپلز پارٹی کی قیادت نے وفاقی حکومت کی جانب سے پارٹی رہنماؤں کے خلاف مقدمات بنانے اور ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں نام شامل کرنے سمیت انتقامی کارروائیوں پر شنوائی نہ ہونے پر حکمراں لیگ کی حکومت کے خلاف سخت عوامی احتجاج کا فیصلہ کرلیا ہے۔
پہلے مرحلے میں پریس کلبوں کے باہر اور اہم مقامات پر احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے اور اگلے مرحلے میں اہم سڑکوں پر دھرنے دیے جائیں گے۔ پیپلز پارٹی اہم قومی منصوبوں میں حکومت کی عدم دلچسپی، میگا پروجیکٹس میں مبینہ کرپشن اورترقیاتی منصوبوں میں چھوٹے صوبوں کو نظر انداز کرنے کا معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھائے گی، حکومتی کرپشن اورناقص کارگردگی کو وائٹ پیپر کی صورت میں عوام کے سامنے لایا جائے گا۔ پیپلز پارٹی کے اہم ذرائع نے ایکسپریس کوبتایاکہ پیپلز پارٹی کی قیادت نے حکمراں لیگ کی جانب سے پیپلز پارٹی کے خلاف انتقامی کارروائیوں کا سنجیدگی سے جائزہ لیا ہے، دبئی میں پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری حکومتی رویے اور انتقامی کارروائیوں پر اہم رہنماؤں سے تفصیلی مشاورت کررہے ہیں۔
اہم ذرائع نے بتایاکہ پیپلز پارٹی نے اس صورت حال پر اپوزیشن کی اہم جماعتوں تحریک انصاف، اے این پی، جماعت اسلامی، ایم کیو ایم اور دیگر جماعتوں سے مشاورت کا فیصلہ کیا ہے اور غور کیا گیاکہ حکمراں لیگ کے پارلیمانی جماعتوںکے نظر انداز کرنے کے رویے اور انتقامی کارروائیوں کے خلاف آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی اپوزیشن جماعتوں کا گرینڈ الائنس قائم کرنے اور حکمراں لیگ کی پالیسیوں کے خلاف مشترکہ احتجاج کرنے بھی ان پارلیمانی اور دیگر جماعتوں سے مشاورت کرے گی اور حکومت کے خلاف پارلیمنٹ میں مذمتی قراردادیں بھی جمع کرائی جائیں گی، اگر ضروری سمجھا گیا تو پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ بھی کیا جاسکتا ہے۔