پولیس کا ڈاکٹر عاصم کے ہمراہ ناظم آباد میں ضیا الدین اسپتال پر چھاپہ
پولیس نے دہشت گردوں کے علاج کے لیے استعمال ہونے والے وارڈ کی تفتیش کی جب کہ اسپتال کا ریکارڈ تحویل میں لے لیا، ذرائع
پولیس نے ڈاکٹر عاصم کے ہمراہ ضیاالدین اسپتال پر چھاپہ مارا جہاں اسپتال کے عملے سے پوچھ گچھ کی گئی جب کہ اس دوران پولیس نے اسپتال کا ریکارڈ تحویل میں لے لیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پولیس ڈاکٹر عاصم حسین کیس کی تفتیش کے سلسلے میں ناظم آباد میں ملزم کو لے کر ضیاالدین اسپتال پہنچی جہاں اسپتال کے ملازمین سے پوچھ گچھ اور بعض ملازمین کے بیانات قلمبند کیے گئے۔ پولیس حکام نے دہشت گردوں کے علاج کے لیے استعمال ہونے والے وارڈ کی تفتیش کی گئی جب کہ اس دوران اسپتال کا ریکارڈ بھی تحویل میں لے لیا گیا۔
ایس ایس پی انویسٹی گیشن عرب مہر کے مطابق کیس میں تفتیش کا دائرہ کار بڑھانے کے لیے ڈاکٹر عاصم کو اسپتال لایا گیا اور رینجرز کی ڈاکٹر عاصم سے پوچھ گچھ کے دوران سامنے آنے والے حقائق پر تفتیش کی گئی۔ ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ تحقیقاتی ٹیم جے آئی ٹی میں شامل افراد کے بارے میں معلومات حاصل کررہی ہے جب کہ ڈاکٹرعاصم کیس میں ابھی تک کسی قسم کے شواہد نہیں ملے۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر عاصم پر دہشت گردوں کے علاج کرنے سمیت دیگر الزامات عائد ہیں جس کے تحت ان کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا گیا ہے جب کہ گزشتہ روز 90 روز رینجرز کی تحویل میں رہنے کے بعد عدالت نے ڈاکٹر عاصم کو 4 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پولیس ڈاکٹر عاصم حسین کیس کی تفتیش کے سلسلے میں ناظم آباد میں ملزم کو لے کر ضیاالدین اسپتال پہنچی جہاں اسپتال کے ملازمین سے پوچھ گچھ اور بعض ملازمین کے بیانات قلمبند کیے گئے۔ پولیس حکام نے دہشت گردوں کے علاج کے لیے استعمال ہونے والے وارڈ کی تفتیش کی گئی جب کہ اس دوران اسپتال کا ریکارڈ بھی تحویل میں لے لیا گیا۔
ایس ایس پی انویسٹی گیشن عرب مہر کے مطابق کیس میں تفتیش کا دائرہ کار بڑھانے کے لیے ڈاکٹر عاصم کو اسپتال لایا گیا اور رینجرز کی ڈاکٹر عاصم سے پوچھ گچھ کے دوران سامنے آنے والے حقائق پر تفتیش کی گئی۔ ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ تحقیقاتی ٹیم جے آئی ٹی میں شامل افراد کے بارے میں معلومات حاصل کررہی ہے جب کہ ڈاکٹرعاصم کیس میں ابھی تک کسی قسم کے شواہد نہیں ملے۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر عاصم پر دہشت گردوں کے علاج کرنے سمیت دیگر الزامات عائد ہیں جس کے تحت ان کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا گیا ہے جب کہ گزشتہ روز 90 روز رینجرز کی تحویل میں رہنے کے بعد عدالت نے ڈاکٹر عاصم کو 4 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا ہے۔