مقبوضہ کشمیر میں 16روز سے بھارتی فوج کا پر تشدد آپریشن جاری

بھارتی فوج نے جگہ جگہ چیک پوسٹیں بنالیں، 20 دیہات کے لوگ شدید مشکلات سے دوچار

شبیرشاہ، نعیم احمد و دیگر کو گھروں میں نظر بند کردیاگیا،نوجوان آزادی کے لیے مر مٹنے کوتیار ہیں،علی گیلانی،میر واعظ فوٹو؛ فائل

مقبوضہ کشمیر کے ضلع کپواڑہ کے رہائشی گزشتہ 16 روز سے جاری بھارتی فوج کے پر تشدد آپریشن کے باعث سخت مشکلات کا شکارہیں۔

آپریشن کے باعث گلاسدھجی، مانی گاہ، ہاجنکا و دیگر دیہات کے لوگوں کی روزمرہ کی زندگی شدید متاثر ہوئی ہے اور وہ گھروں میں محصورہو چکے ہیں۔ بھارتی فوجیوں نے دیہات میں جگہ جگہ چیک پوسٹیں قائم کر رکھی ہیں جہاں راہگیروں کی سخت تلاشی لی جاتی ہے۔


کٹھ پتلی انتظامیہ نے حریت رہنمائوں شبیرشاہ، نعیم احمد خان و دیگر کو تھانوں سے رہائی کے بعد گھروں میں نظر بند کر دیا۔ بزرگ حریت رہنما سیّد علی گیلانی نے تحریک آزادی میں کشمیریوں نوجوانوں کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ سڑکیں، پانی ، بجلی اور دیگر بنیادی ضروریات کی اہمیت اپنی جگہ لیکن یہ آزادی جیسی نعمت کا ہرگز متبادل نہیں۔ نوجوان کشمیر کی آزادی کیلیے مر مٹنے کوتیار ہیں۔

میر واعظ عمر فاروق نے عوامی اجتماع سے خطاب میں کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر کشمیریوں کی مشکلات کا خاتمہ ممکن نہیں۔ مقبوضہ علاقے کے قدرتی وسائل کشمیریوں کی ملکیت ہیں جن پر بھارتی حکومت کٹھ پتلی انتظامیہ کے تعاون سے قبضہ جمانا چاہتی ہے۔ میر واعظ کا کہنا تھا کہ کٹھ پتلی انتظامیہ نے بھارتی حکومت کے آگے مکمل طور پر سرنڈر کر دیا ہے۔انھوں نے بھارتی فوج کے ہاتھوںشہیدہونیوالے سری نگر کے نوجوان گوہر احمد ڈار کوخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان سمیت دیگر لاکھوں شہدا کا خون ایک روز ضرور رنگ لائیگا اور کشمیر بھارت کے غیر قانون تسلط سے آزاد ہو گا۔

جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے سربراہ شبیر احمد شاہ نے سابق کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ کے بیان پر سخت ردعمل کا اظہارکیا ہے جس میں انھوں نے آزاد کشمیر کو پاکستان جب کہ مقبوضہ کشمیر کو بھارت کا حصہ قرار دیتے ہوئے اسے مسئلہ کشمیرکا مستقل حل قرار دیا تھا۔ دختران ملت اورسید علی گیلانی کی سرپرستی میں قائم فورم نے آسیہ اندرابی، فہمیدہ صوفی اور دیگر حریت رہنمائوں کی مسلسل غیر قانونی نظر بندی کی شدید مذمت کی ہے۔
Load Next Story