امریکا میں مسلم ٹیکسی ڈرائیور کو پاکستانی ہونے کے شبے میں گولی ماردی گئی

مسافر کی فائرنگ سے ٹیکسی ڈرائیور زخمی ہوگیا جسے فوری طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا

مسافر کی فائرنگ سے ٹیکسی ڈرائیور زخمی ہوگیا جسے فوری طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا، فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
نیویارک میں مسافر نے مسلمان ٹیکسی ڈرائیور کو پاکستانی ہونے کے شبے میں گولی ماردی جس کے نتیجے میں ٹیکسی ڈرائیور زخمی ہوگیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی ریاست نیویارک میں مسافر نے مسلمان ٹیکسی ڈرائیور سے مذہب پوچھنے کے بعد پاکستان کا شہری ہونے کے شبے میں اسے گولی مار دی جس کے نتیجے میں ڈرائیور زخمی ہوگیا جسے فوری طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے۔


خبر ایجنسی کے مطابق زخمی ٹیکسی ڈرائیور نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ نیویارک کے کلب سے اس نے ایک مسافركوٹيكسی ميں بٹھايا، ٹیکسی میں بیٹھنے کے بعد مسافر نے ڈرائیور سے سوال کیا کہ کیا وہ پاکستانی ہے، جس پر ٹیکسی ڈرائیور نے نفی میں سر ہلاتے ہوئے کہا کہ اس کا تعلق مراکش سے ہے لیکن مسافر بضد رہا کہ اس کی شکل پاکستانیوں سے ملتی ہے، اسی دوران مسافر نے جنگجو تنظیم داعش کے حوالے سے باتیں شروع کردیں جب کہ اسلامی عقائد کے بارے میں بھی توہین آمیز کلمات بھی کہے اور گھر پہنچنے پر مسافر پیسے لینے کے بہانے اندر گیا اور باہر آکر اس پر فائرنگ کردی جس سے گولی اس کے پچھلے حصے میں لگنے سے وہ معمولی زخمی ہوگیا۔

امریکا میں مقیم مسلم تنظیموں کی جانب سے واقعہ کی شدید مذمت کی گئی ہے اور واقعہ کو مذہبی منافرت قرار دیتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
Load Next Story