اربوں کی کرپشن کاانکشاف کرنیوالا افسر بطور سزا سیاچن بھیج دیاگیا

2لاکھ 24ہزار فی کینال زمین کی قیمت کے بجائے 8لاکھ فی کینال ادا کی گئی

بھاشاڈیم کی تعمیرکیلیے بنجر زمین زرخیزظاہر کرکے کئی سو گنا زیادہ قیمت وصول کی گئی فوٹو: فائل

LONDON:
بھاشا ڈیم کیلیے اراضی کی خریداری میں اربوں روپے کی کرپشن کا انکشاف کرنے والے افسر کوکرپٹ مافیا نے بطور سزا سیاچن بھیج دیا ہے۔

انکوائری رپورٹ میں سب اچھاکی رپورٹ وزیراعظم ہاؤس کو دے دی گئی۔ ڈیم کی تعمیر کیلیے بنجر زمین کو زرخیزظاہرکرکے کئی سوگنا زیادہ قیمت وصول کی گئی اسسٹنٹ کمشنر چلاس نعیم قیصر کی انکوائری رپورٹ میں اربوں روپے کی کرپشن کا اسکینڈل منظرعام پرآنے کے بعد بااثرافراد نے انھیںزیرعتاب لاکر دور دراز ٹرانسفرکرتے ہوئے راستے سے ہٹادیا ہے۔

آن لائن کے پاس دستیاب دستاویزات کے مطابق دیامربھاشا ڈیم کی تعمیرکیلیے زمین کی خریداری میں اربوں روپے کے گھپلوں کی شکایات کے بعد حکام نے معاملے کی تحقیقات کیلیے ڈپٹی کمشنر چلاس نے اسسٹنٹ کمشنرچلاس کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی تشکیل دی۔


اسسٹنٹ کمشنر چلاس کی رپورٹ کے مطابق دیامربھاشا ڈیم کیلیے خریدی گئی زمین کی تحقیقات کی گئی توانکشاف ہوا کہ صرف 3 موضع زمین کی خریداری میں 57کروڑ کی کرپشن ہوئی متعلقہ تحصیلدار نے بنجر زمین کو زرخیز زمین ظاہر کر کے کروڑوں کانقصان پہنچایا،باران زمین کو زرخیزظاہرکیاگیا۔

2لاکھ 24ہزار فی کینال زمین کی قیمت کے بجائے 8لاکھ فی کینال ادا کی گئی سیکڑوں خسرے ایسے شامل کیے گئے جن کا کوئی وجود ہی نہیں۔ سیکڑوں کینال ہوائی خسرے شامل کیے گئے ہوائی اراضی پرکروڑوں ادا کیے گئے، موضع تھل پان کھینر میں1230خسروں میں سے47میں ردو بدل کیاگیا، شاہراہ قراقرم کے نزدیک 743خسروں میں 86 خسرے تبدیل کیے گئے۔

علاقہ تحصیل دار نے موضع تھل پان کھینر میں زمینوں کی خریداری میں 30کروڑ سے زائدکا نقصان پہنچایا، شاہراہ قراقرم موضوع میں گھپلوں سے 26 کروڑ 65لاکھ بٹورے گئے جس کے بعد بااثرشخصیات نے دباؤ ڈال کرمذکورہ افسرکو بطور سزا سیاچن تبادلہ کردیا تاکہ آئندہ کوئی سچائی پرمبنی رپورٹ دینے کی جرات نہ کرسکے۔
Load Next Story