پاکستان میں5سال سے کم عمربچوں کی شرح اموات بڑھ گئی

ہر سال 8 ہزارمائیں دوران زچگی دم توڑدیتی ہیں، ماہرین کا آغا خان اسپتال میں سیمینار سے خطاب

ہر سال 8 ہزارمائیں دوران زچگی دم توڑدیتی ہیں، ماہرین کا آغا خان اسپتال میں سیمینار سے خطاب۔ فوٹو: فائل

لاہور:
پاکستان میں5سال سے کم عمر بچوں کی ہلاکتوں میں ایک بڑی تعداد نومولودبچوں کی ہورہی ہے اور ان میں سے نصف بچے زندگی کے پہلے ماہ ہی میں جاں بحق ہوجاتے ہیں۔


ان خیالات کا اظہار آغاخان اسپتال میں منعقدکی جانیوالی بین الاقوامی کانفرنس آن میٹرنل، فیٹل اینڈ نیونیٹل میڈیسن میں مختلف ماہرین نے کیا، ماہرین نے کہا کہ ملک میں ماؤں اور بچوں کی صحت کے حوالے سے موجود اشاریے جنوبی ایشیا میں سب سے نیچے ہیں، اقوام متحدہ کے ملینیم ڈیویلپمنٹ گولز (ایم ڈی جیز) 4 اور 5 کا تعلق تک 5 سال سے کم عمر بچوں کی اموات میں کمی اور ماؤں کی صحت میں بہتری سے تھا، پاکستان اس مقصد کے حصول میں بری طرح ناکام رہا۔

عالمی سطح پر ہر سال 3 ملین نوزائیدہ بچے ہلاک ہوجاتے ہیں، ہلاک ہونیوالے 5 سال سے کم عمر بچوں میں ان کی شرح 44 فی صد بنتی ہے، ہر سال مردہ پیدا ہونے والے بچوں کی تعداد 2.6 ملین ہے، نصف بچے زچگی کے دوران ہلاک ہوجاتے ہیں، 5 سال سے کم عمر بچوں کی ہلاکت کی شرح کے حوالے سے دنیا میں پاکستان کا نمبر 26 ہے، 1990 میں یہ شرح 141 تھی جو 2012 میں 89 ہوگئی، یہ 2015 کے لیے مخصوص ایم ڈی جی 4کی مقررکردہ شرح 46 سے پھر بھی زیادہ تھی، 5 سال سے کم عمر بچوں کی ہلاکتوں میں ایک بڑی تعداد نوزائیدہ بچوں کی ہوتی ہے۔
Load Next Story