ون ڈے ٹیم کا ناقص کھیل حفیظ نے مصباح الحق کو ذمہ دار قرار دیدیا
مصباح بطورکپتان ناکام رہے، کوچز، سلیکشن کمیٹیز اورتمام کھلاڑی بھی قصوروار ہیں، قومی بلے باز
ISLAMABAD:
محمد حفیظ نے ون ڈے ٹیم کے ناقص کھیل کی ذمہ داری مصباح الحق پر ڈال دی، ان کا کہنا ہے کہ سینئر کرکٹر ایک روزہ فارمیٹ میں بطور کپتان ناکام ثابت ہوئے، اس وقت ایک روزہ ٹیم کی جو حالت ہے اس کے ہم سب بھی قصوروار ہیں.
تفصیلات کے مطابق محمد حفیظ نے ایک روزہ فارمیٹ میں ٹیم کی خراب ترین کارکردگی کا پوسٹ مارٹم کرتے ہوئے مصباح سے دوستی کو پس پشت ڈال دیا۔ ''ایکسپریس ٹریبیون'' کے عماد حمید کو انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ ایک روزہ ٹیم کی یہ حالت راتوں رات نہیں ہوئی، کوچز، مختلف سلیکشن کمیٹیز، مصباح الحق جیسے کپتان اورتمام کھلاڑی اس کے ذمہ دار ہیں۔
اگرچہ مصباح الحق ٹیسٹ کرکٹ میں بہتر قیادت کررہے ہیں مگر ون ڈے فارمیٹ میں وہ ایسا نہیں کرپائے، ہمیں اپنی سلیکشن کو بھی بہتر کرنے کی ضرورت ہے، غیرمستقل مزاجی خرابیوں کا باعث بنتی ہیں، ٹیسٹ ٹیم مستحکم اوراسی لیے کامیابیاں حاصل کررہی ہے لیکن ون ڈے اسکواڈ کے ساتھ ایسا نہیں ہو سکا، اگر پلیئرز کو مستقل ان آؤٹ کیا جائے تو کوئی کیسے بے خوف کرکٹ کھیل پائے گا، اگر آپ کسی کو منتخب کرتے تو پھر صلاحیتوں کے اظہار کیلیے مناسب وقت بھی دیں۔
کوچنگ اسٹاف کو بھی اس سلسلے میں واضح اپروچ اختیار کرنا چاہیے۔ غیرقانونی بولنگ ایکشن کے حوالے سے حفیظ نے کہا کہ میں محسوس کرتا ہوں کہ اس حوالے سے حالیہ مہم الجھن زدہ ہے، مخصوص بولرز کو نشانہ بنانے کے بجائے انٹرنیشنل کرکٹ میں موجود فاسٹ، سلو، رائٹ آرم، لیفٹ آرم سب بولرز کو اس ٹیسٹ سے گزرنا چاہیے، کلیئر ہونے کے بعد ہی انھیں ٹاپ لیول پر بولنگ کی اجازت دینا مناسب رہے گا۔
محمد حفیظ نے ون ڈے ٹیم کے ناقص کھیل کی ذمہ داری مصباح الحق پر ڈال دی، ان کا کہنا ہے کہ سینئر کرکٹر ایک روزہ فارمیٹ میں بطور کپتان ناکام ثابت ہوئے، اس وقت ایک روزہ ٹیم کی جو حالت ہے اس کے ہم سب بھی قصوروار ہیں.
تفصیلات کے مطابق محمد حفیظ نے ایک روزہ فارمیٹ میں ٹیم کی خراب ترین کارکردگی کا پوسٹ مارٹم کرتے ہوئے مصباح سے دوستی کو پس پشت ڈال دیا۔ ''ایکسپریس ٹریبیون'' کے عماد حمید کو انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ ایک روزہ ٹیم کی یہ حالت راتوں رات نہیں ہوئی، کوچز، مختلف سلیکشن کمیٹیز، مصباح الحق جیسے کپتان اورتمام کھلاڑی اس کے ذمہ دار ہیں۔
اگرچہ مصباح الحق ٹیسٹ کرکٹ میں بہتر قیادت کررہے ہیں مگر ون ڈے فارمیٹ میں وہ ایسا نہیں کرپائے، ہمیں اپنی سلیکشن کو بھی بہتر کرنے کی ضرورت ہے، غیرمستقل مزاجی خرابیوں کا باعث بنتی ہیں، ٹیسٹ ٹیم مستحکم اوراسی لیے کامیابیاں حاصل کررہی ہے لیکن ون ڈے اسکواڈ کے ساتھ ایسا نہیں ہو سکا، اگر پلیئرز کو مستقل ان آؤٹ کیا جائے تو کوئی کیسے بے خوف کرکٹ کھیل پائے گا، اگر آپ کسی کو منتخب کرتے تو پھر صلاحیتوں کے اظہار کیلیے مناسب وقت بھی دیں۔
کوچنگ اسٹاف کو بھی اس سلسلے میں واضح اپروچ اختیار کرنا چاہیے۔ غیرقانونی بولنگ ایکشن کے حوالے سے حفیظ نے کہا کہ میں محسوس کرتا ہوں کہ اس حوالے سے حالیہ مہم الجھن زدہ ہے، مخصوص بولرز کو نشانہ بنانے کے بجائے انٹرنیشنل کرکٹ میں موجود فاسٹ، سلو، رائٹ آرم، لیفٹ آرم سب بولرز کو اس ٹیسٹ سے گزرنا چاہیے، کلیئر ہونے کے بعد ہی انھیں ٹاپ لیول پر بولنگ کی اجازت دینا مناسب رہے گا۔