کاروبار کے لیے آسانیوں سے متعلق اداروں نے حکومتی ہدایات ہوا میں اڑا دیں

نئے کاروبار میںحائل رکاوٹوں سے سرمایہ کاری متاثر ہورہی ہے جس کیلیے متعدد اجلاس اور فیصلے بھی ہوچکے ہیں، ذرائع

نئے کاروبار میںحائل رکاوٹوں سے سرمایہ کاری متاثر ہورہی ہے جس کیلیے متعدد اجلاس اور فیصلے بھی ہوچکے ہیں، ذرائع ۔ فوٹو: فائل

وفاقی حکومت نے سرمایہ کاری کے فروغ کیلیے متعلقہ اداروں سے ملک میں کاروبار کیلیے آسانیاں پیدا کرنے سے متعلق متعارف کرائے جانے والے ایکشن پلان پر عملدرآمد کی رپورٹ طلب کر لی جبکہ ورچوئل ون اسٹاپ شاپ (وی او ایس ایس)کے ورکنگ گروپ کیلیے فوکل پرسن مقرر نہ کرنے پر تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔

''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز وزارت خزانہ کے عملدرآمد اینڈ انفورسمنٹ یونٹ کی جانب سے لیٹر لکھا گیا ہے کہ ملکی و غیرملکی سرمایہ کاری کے فروغ کیلیے متعارف کرائے جانے والے ایکشن پلان 2014 پر عملدرآمد کے حوالے سے پہلے بھی کئی مرتبہ لیٹر لکھے گئے، متعدد ریمائنڈر بھی بھجوائے گئے مگر ابھی تک اس بارے میں کوئی پیشرفت نہیں ہوسکی ،ورچوئل ون اسٹاپ شاپ کے ورکنگ گروپ کیلیے فوکل پرسن مقرر کرنے کا معاملہ بھی التوا کا شکار ہے۔


اس بارے میں ایف بی آر کو متعدد مرتبہ آگاہ کیا گیا، اب دوبارہ درخواست کی جاتی ہے کہ ایف بی آر کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے کیلیے پاکستان ریونیو آٹومیشن لمیٹڈ (پرال)کو فوکل پرسن مقرر کرنے کی ہدایت کرے تاکہ ایف بی آر میں ٹیکس دہندگان کی رجسٹریشن کے پراسیس میں آسانیاں پیدا ہوسکیں۔

ذرائع کے مطابق نئے کاروبار میںحائل رکاوٹوں سے سرمایہ کاری متاثر ہورہی ہے جس کیلیے متعدد اجلاس اور فیصلے بھی ہوچکے ہیں مگر ان پر عمل کی رفتار سست ہے۔ ذرائع کے مطابق اس معاملے میں سرمایہ کاری بورڈ (بی اوآئی) کی جانب سے بھی متعدد مرتبہ درخواستیں کی جا چکی ہیں اور معاملہ وزارت خزانہ، وزارت تجارت، ایف بی آر، ایس ای سی پی ودیگر متعلقہ اداروں کے ساتھ بھی اٹھایا گیا جس کے نتیجے میں کچھ پیشرفت ضرور ہوئی مگر کوئی بہت زیادہ ڈیولپمنٹ نہیں ہوسکی۔
Load Next Story