ترکی کی روس کے ساتھ عراق سے بھی آویزش

ترک فوج کی ایک رجمنٹ متعدد ٹینکوں کے ہمراہ بغداد کے شمالی حصے میں عراق کے باغی گروپوں کو تربیت فراہم کر رہی ہے

ترکی کے لیے حالات خاصے پیچیدہ ہو چکے ہیں اور اگر یہ حل نہ ہوئے تو آنے والے دنوں میں اس خطے کے حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔ فوٹو اے ایف پی

عراقی وزیر اعظم نے ترکی سے مطالبہ کیا ہے کہ ترکی عراقی حدود سے اپنے فوجی فوری طور پر واپس بلائے جب کہ ترک وزیر اعظم داؤد اوغلو نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ترکی عراقی علاقے میں فوجی آپریشن میں توسیع کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔ اس حوالے سے ترکی کا موقف ہے کہ اس نے عراق کے خودمختار کرد علاقے میں ضرور فوجی تربیت کے لیے اپنے دستے بھیجے تھے مگر اصل تربیت انھیں عراق ترک مشترکہ سرحد پر ترکی کے علاقے میں دی جا رہی ہے۔ دوسری طرف عراقی وزیر اعظم ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ترک فوج کی ایک رجمنٹ متعدد ٹینکوں کے ہمراہ بغداد کے شمالی حصے میں عراق کے باغی گروپوں کو تربیت فراہم کر رہی ہے جس کے بارے میں ہمارے پاس مصدقہ اطلاعات ہیں۔


بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ترکی نے ہماری اجازت کے بغیر اپنی فوج کو عراق میں تعینات کر رکھا ہے لہٰذا انقرہ فوری طور پر اپنے فوجیوں اور ٹینکوں کو واپس بلائے۔ ترکی کے اس عمل کو عراق کی ریاستی خودمختاری کے خلاف قرار دیا گیا ہے۔ جہاں تک روس اور ترکی کی تازہ آویزش کا تعلق ہے تو اس کے حوالے سے ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ آئل اینڈ گیس پائپ لائن منصوبہ روس نے نہیں ہم نے منسوخ کیا ہے اور ہم اس حوالے سے متبادل ذرایع پر غور کر سکتے ہیں۔ ترک وزیر خارجہ میولٹ کاؤس آؤلو نے دونوں ملکوں کے درمیان حالیہ کشیدگی کے خاتمہ کے لیے مذاکرات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگرچہ ہمارے اس حوالے سے مختلف خیالات اور اختلافات بھی ہیں تاہم کشیدگی کے خاتمے کے لیے بات چیت کرنی چاہیے۔

اناطالیہ میں روسی شہریوں کے اعزاز میں دیے گئے ناشتے کی تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ روسی وزیر خارجہ سے مفید مذاکرات ہوئے ہیں ایک دن تمام مسائل حل کر لیے جائینگے لیکن دونوں ملکوں کے شہریوں کے درمیان نفرت کے بوئے جانے والے بیج بہت دیر تک دلوں سے نہیں نکلتے۔ ہم سب کو ذمے داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ ترکی روس کشیدگی کے بعد اب عراق اور ترکی کے درمیان بھی کشیدگی بڑھ رہی ہے' شام اور ترکی سے تعلقات پہلے ہی خراب ہیں۔ اس ساری صورت حال کا فائدہ امریکا اور اس کے مغربی اتحادی ممالک کو ہو رہا ہے' ترکی کے لیے حالات خاصے پیچیدہ ہو چکے ہیں اور اگر یہ حل نہ ہوئے تو آنے والے دنوں میں اس خطے کے حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔
Load Next Story