سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں سے سزا یافتہ ملزموں کی سزا پر عملدرآمد روک دیا
فوجی عدالتوں سے دی گئی سزاؤں کا تمام ریکارڈ طلب کرتے ہوئے لارجربینچ کی تشکیل کے لئے معاملہ چیف جسٹس کوبھجوا دیا گیا
سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں کی جانب سے 2 ملزمان کو سنائی گئی سزائے موت پر عملدرآمد روک دیا۔
جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دو رکنی بنچ نے فوجی عدالتوں سے سزائے موت پانے والے حیدر علی اورقاری ظاہر کی درخواست کی سماعت کی، سماعت کے دوران دونوں قیدیوں کی مشترکہ وکیل عاصمہ جہانگیر نے دلائل میں کہا کہ فوجی عدالت نےمیں ملزمان کا موقف ہی نہیں سنا گیا انہیں عدالتی کارروائی میں شامل نہیں کیا گیا اور نا ہی انہیں وکیل تک رسائی دی گئی۔
فاضل بینچ نے فوجی عدالتوں سے دی گئی سزاؤں کا تمام ریکارڈ طلب کرتے ہوئے تاحکم ثانی ان کی سزاؤں پر عمل درآمد روک دیا جب کہ سپریم کورٹ کےلارجربینچ کی تشکیل کیلئےمعاملہ چیف جسٹس کوبھجوا دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ حیدر علی اور قاری ظاہر گل نے سزا کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جو مسترد کردی گئی تھی جس کے بعد مجرمان نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دو رکنی بنچ نے فوجی عدالتوں سے سزائے موت پانے والے حیدر علی اورقاری ظاہر کی درخواست کی سماعت کی، سماعت کے دوران دونوں قیدیوں کی مشترکہ وکیل عاصمہ جہانگیر نے دلائل میں کہا کہ فوجی عدالت نےمیں ملزمان کا موقف ہی نہیں سنا گیا انہیں عدالتی کارروائی میں شامل نہیں کیا گیا اور نا ہی انہیں وکیل تک رسائی دی گئی۔
فاضل بینچ نے فوجی عدالتوں سے دی گئی سزاؤں کا تمام ریکارڈ طلب کرتے ہوئے تاحکم ثانی ان کی سزاؤں پر عمل درآمد روک دیا جب کہ سپریم کورٹ کےلارجربینچ کی تشکیل کیلئےمعاملہ چیف جسٹس کوبھجوا دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ حیدر علی اور قاری ظاہر گل نے سزا کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جو مسترد کردی گئی تھی جس کے بعد مجرمان نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔