سہیل اور ریحان کے کیریئر کا سورج غروب ہونے لگا
ہاکی چیمپئنز ٹرافی کے تربیتی کیمپ سے ڈراپ، پنالٹی کارنر اسپیشلسٹ کی رخصتی کے بعدٹیم کپتان سے محروم
سہیل عباس اور ریحان بٹ کے کیریئرکا سورج غروب ہونے لگا۔ دونوں کو ہاکی چیمپئنز ٹرافی کے تربیتی کیمپ سے ڈراپ کر دیا گیا۔
پنالٹی کارنر اسپیشلسٹ کی رخصتی کے بعد قومی ٹیم کپتان سے بھی محروم ہوگئی، گول کیپر سلمان اکبر ایک بار پھر توجہ حاصل کرنے میں ناکام رہے،سابق قائد محمد عمران اور ریٹائرمنٹ واپس لینے والے وسیم احمد28رکنی ابتدائی اسکواڈ میں شامل ہیں۔ سلیکشن کی ذمہ داریاں بھی سنبھالنے والی ٹیم مینجمنٹ نے فی الحال زیادہ تبدیلیوں سے گریز کرتے ہوئے مستقبل میں بتدریج نوجوانوں کو مواقع دینے کا اشارہ دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق دسمبر میں آسٹریلیا کے شہر میلبورن میں شیڈول میگا ایونٹ کیلیے ابتدائی پاکستانی پلیئرز منتخب ہو گئے۔
سہیل عباس اور ریحان بٹ کو ڈراپ کر دیا گیا، سینئر گول کیپر سلمان اکبر اس بار بھی توجہ نہ حاصل کر سکے، ریٹائرمنٹ واپس لینے کا اعلان کرنے والے وسیم احمد کے ساتھ شکیل عباسی بھی ممکنہ کھلاڑیوں کی فہرست میں شامل ہیں۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن ایگزیکٹیو بورڈ کے اجلاس میں سلیکشن کمیٹی ختم کیے جانے کے بعد یہ ذمہ داری بھی ٹیم مینجمنٹ کو سونپ دی گئی تھیں، چیف کوچ و منیجر اختر رسول، کوچ حنیف خان، معاون کوچز اجمل خان اور احمد عالم پر مشتمل پینل نے فی الحال بہت زیادہ تبدیلیوں سے گریز کرتے ہوئے صرف دو بڑے نام ڈراپ کیے۔
تاہم مستقبل میں بتدریج نئے کھلاڑیوں کو مواقع دینے کا اشارہ بھی دیا ہے۔ جوہر ٹائون ہاکی اسٹیڈیم لاہور میں یکم نومبر سے شیڈول تربیتی کیمپ میں مدعو شدہ پلیئرز عمران شاہ، عمران بٹ، محمد عرفان سینئر، سیّد کاشف شاہ، محمد عمران سینئر، محمد رضوان سینئر، محمد توثیق، فرید احمد، راشد محمود، محمد وقاص، شفقت رسول، عمر بھٹہ، عبد الحسیم خان، محمد رضوان جونیئر، علی شان، محمد عتیق، محمد نواز، شکیل عباسی، وسیم احمد، محمد عمران جونیئر ، احمد زبیر ، عثمان رفیق، علی حسن فراز، محمد طلال خالد، محمد کاشف علی،سیّد سبطین نقوی، وقاص لیاقت بٹ اور محمد سلمان حسین ہیں۔ دریں اثنا سہیل عباس کا کہنا ہے کہ دستیابی کا پوچھنے کے بعد ڈراپ کیا جانا حیران کن ہے ، نمائندہ ''ایکسپریس'' فواد حسین سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ آئندہ بھی خود کو فٹ اور سلیکشن کے لیے تیار رکھوں گا، میری دعائیں ٹیم کے ساتھ ہیں۔
ریحان بٹ نے کہاکہ میرا ریٹائر ہونے کا کوئی ارادہ نہیں، جب تک فٹ ہوں کھیلتا رہوں گا، فٹنس اور فارم پر توجہ مرکوز رکھوں گا۔ پی ایچ ایف کے سیکریٹری آصف باجوہ نے کہاکہ کھلاڑیوں کو میدان میں لڑانا ٹیم مینجمنٹ کا ہی کام ہوتا ہے، اس لیے انہی کو انتخاب کا حق دینا بہتر ہے،کوچ کارکردگی کو دیکھتے ہوئے جب بھی ضروری سمجھیں تبدیلیاں کرتے رہیں گے، انھوں نے کہا کہ فی الوقت دستیاب کھلاڑیوں سے بہتر انتخاب کیا گیا، وقت کے ساتھ نیا ٹیلنٹ میسر آنے سے مستقبل کیلیے مضبوط اسکواڈ تشکیل دینے میں آسانی ہو گی۔
پنالٹی کارنر اسپیشلسٹ کی رخصتی کے بعد قومی ٹیم کپتان سے بھی محروم ہوگئی، گول کیپر سلمان اکبر ایک بار پھر توجہ حاصل کرنے میں ناکام رہے،سابق قائد محمد عمران اور ریٹائرمنٹ واپس لینے والے وسیم احمد28رکنی ابتدائی اسکواڈ میں شامل ہیں۔ سلیکشن کی ذمہ داریاں بھی سنبھالنے والی ٹیم مینجمنٹ نے فی الحال زیادہ تبدیلیوں سے گریز کرتے ہوئے مستقبل میں بتدریج نوجوانوں کو مواقع دینے کا اشارہ دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق دسمبر میں آسٹریلیا کے شہر میلبورن میں شیڈول میگا ایونٹ کیلیے ابتدائی پاکستانی پلیئرز منتخب ہو گئے۔
سہیل عباس اور ریحان بٹ کو ڈراپ کر دیا گیا، سینئر گول کیپر سلمان اکبر اس بار بھی توجہ نہ حاصل کر سکے، ریٹائرمنٹ واپس لینے کا اعلان کرنے والے وسیم احمد کے ساتھ شکیل عباسی بھی ممکنہ کھلاڑیوں کی فہرست میں شامل ہیں۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن ایگزیکٹیو بورڈ کے اجلاس میں سلیکشن کمیٹی ختم کیے جانے کے بعد یہ ذمہ داری بھی ٹیم مینجمنٹ کو سونپ دی گئی تھیں، چیف کوچ و منیجر اختر رسول، کوچ حنیف خان، معاون کوچز اجمل خان اور احمد عالم پر مشتمل پینل نے فی الحال بہت زیادہ تبدیلیوں سے گریز کرتے ہوئے صرف دو بڑے نام ڈراپ کیے۔
تاہم مستقبل میں بتدریج نئے کھلاڑیوں کو مواقع دینے کا اشارہ بھی دیا ہے۔ جوہر ٹائون ہاکی اسٹیڈیم لاہور میں یکم نومبر سے شیڈول تربیتی کیمپ میں مدعو شدہ پلیئرز عمران شاہ، عمران بٹ، محمد عرفان سینئر، سیّد کاشف شاہ، محمد عمران سینئر، محمد رضوان سینئر، محمد توثیق، فرید احمد، راشد محمود، محمد وقاص، شفقت رسول، عمر بھٹہ، عبد الحسیم خان، محمد رضوان جونیئر، علی شان، محمد عتیق، محمد نواز، شکیل عباسی، وسیم احمد، محمد عمران جونیئر ، احمد زبیر ، عثمان رفیق، علی حسن فراز، محمد طلال خالد، محمد کاشف علی،سیّد سبطین نقوی، وقاص لیاقت بٹ اور محمد سلمان حسین ہیں۔ دریں اثنا سہیل عباس کا کہنا ہے کہ دستیابی کا پوچھنے کے بعد ڈراپ کیا جانا حیران کن ہے ، نمائندہ ''ایکسپریس'' فواد حسین سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ آئندہ بھی خود کو فٹ اور سلیکشن کے لیے تیار رکھوں گا، میری دعائیں ٹیم کے ساتھ ہیں۔
ریحان بٹ نے کہاکہ میرا ریٹائر ہونے کا کوئی ارادہ نہیں، جب تک فٹ ہوں کھیلتا رہوں گا، فٹنس اور فارم پر توجہ مرکوز رکھوں گا۔ پی ایچ ایف کے سیکریٹری آصف باجوہ نے کہاکہ کھلاڑیوں کو میدان میں لڑانا ٹیم مینجمنٹ کا ہی کام ہوتا ہے، اس لیے انہی کو انتخاب کا حق دینا بہتر ہے،کوچ کارکردگی کو دیکھتے ہوئے جب بھی ضروری سمجھیں تبدیلیاں کرتے رہیں گے، انھوں نے کہا کہ فی الوقت دستیاب کھلاڑیوں سے بہتر انتخاب کیا گیا، وقت کے ساتھ نیا ٹیلنٹ میسر آنے سے مستقبل کیلیے مضبوط اسکواڈ تشکیل دینے میں آسانی ہو گی۔