بنگلہ دیش لیگ میں ایک بار پھرمعاوضے کا معاملہ سراٹھانے لگا
باؤنس چیک پراحتجاج کے سبب سلہٹ نے مشفیق کی جگہ آفریدی کوقیادت سونپی
بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں ایک بار پھر معاوضے کا معاملہ سر اٹھانے لگا، مشفیق الرحیم کو چیک باؤنس ہونے پر احتجاج کی وجہ سے سلہٹ سپر اسٹارز کی قیادت سے ہٹائے جانے کا انکشاف ہوا ہے، کئی دیگر کھلاڑیوں کو بھی بینک سے خالی ہاتھ لوٹنا پڑا۔
تفصیلات کے مطابق اتوار کو بارسل بلز کے خلاف مقابلے میں سلہٹ سپر اسٹارز نے حیران کن طور پر مشفیق الرحیم کی جگہ شاہد آفریدی کوکپتان بنا دیا، جس پر کافی حیرانی ظاہر کی گئی،اس کے بعد یہ جان کر مزید حیرت ہوئی کہ مشفیق نے خودہی کپتانی سے انکار کردیا ہے۔
ٹیم کوچ سرور عمران کے بعد سلہٹ سپر اسٹارز کے مالکان نے بھی فیصلے کی وجہ مشفیق کے دباؤکا شکار ہونے کو قرار دیا، عظیم الاسلام کا کہنا ہے کہ مشفیق کو اس لیے قیادت سے ہٹایا گیا کیونکہ وہ پریشر سے نمٹ نہیں پا رہے تھے۔ مگر اب بعض رپورٹس میں یہ دعویٰ کیا گیاکہ مشفیق کو برطرف کرنے کی وجہ مالی معاملات پر آواز اٹھانا تھا جس میں بینک کی جانب سے چیک قبول نہ کرنا بھی شامل تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مشفیق نے بی پی ایل گورننگ کونسل کے سامنے بھی یہ معاملہ اٹھایا کہ گذشتہ ہفتے ٹیم کی جانب سے انھیں جو چیک دیا گیا وہ باؤنس ہوگیا تھا، صرف ان کے ساتھ ہی ایسا نہیں ہوا بلکہ دیگرکئی کرکٹرز کو بینک سے خالی ہاتھ ہی لوٹنا پڑا، ان میں سری لنکا کے اجنتھا مینڈس بھی شامل ہیں۔ سلہٹ سپر اسٹارز کا وقت ویسے ہی آن اور آف دی فیلڈ دونوں ہی جگہ اچھا نہیں چل رہا ہے، انھیں اب تک 8 مقابلوں میں صرف2 فتوحات حاصل ہوئی ہیں۔
چند روز قبل سپر اسٹارز کی ٹیم کو چٹاگانگ ہوٹل میں بل کی مکمل ادائیگی نہ کرنے پر روک بھی دیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ بی پی ایل کے گذشتہ دونوں ایونٹس میں بھی کھلاڑیوں کو معاوضوں کی ادائیگی بہت بڑا مسئلہ رہی، اکثر غیرملکی کھلاڑیوں کے واجبات بورڈ کو خود ادا کرنا پڑے تھے۔
تفصیلات کے مطابق اتوار کو بارسل بلز کے خلاف مقابلے میں سلہٹ سپر اسٹارز نے حیران کن طور پر مشفیق الرحیم کی جگہ شاہد آفریدی کوکپتان بنا دیا، جس پر کافی حیرانی ظاہر کی گئی،اس کے بعد یہ جان کر مزید حیرت ہوئی کہ مشفیق نے خودہی کپتانی سے انکار کردیا ہے۔
ٹیم کوچ سرور عمران کے بعد سلہٹ سپر اسٹارز کے مالکان نے بھی فیصلے کی وجہ مشفیق کے دباؤکا شکار ہونے کو قرار دیا، عظیم الاسلام کا کہنا ہے کہ مشفیق کو اس لیے قیادت سے ہٹایا گیا کیونکہ وہ پریشر سے نمٹ نہیں پا رہے تھے۔ مگر اب بعض رپورٹس میں یہ دعویٰ کیا گیاکہ مشفیق کو برطرف کرنے کی وجہ مالی معاملات پر آواز اٹھانا تھا جس میں بینک کی جانب سے چیک قبول نہ کرنا بھی شامل تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مشفیق نے بی پی ایل گورننگ کونسل کے سامنے بھی یہ معاملہ اٹھایا کہ گذشتہ ہفتے ٹیم کی جانب سے انھیں جو چیک دیا گیا وہ باؤنس ہوگیا تھا، صرف ان کے ساتھ ہی ایسا نہیں ہوا بلکہ دیگرکئی کرکٹرز کو بینک سے خالی ہاتھ ہی لوٹنا پڑا، ان میں سری لنکا کے اجنتھا مینڈس بھی شامل ہیں۔ سلہٹ سپر اسٹارز کا وقت ویسے ہی آن اور آف دی فیلڈ دونوں ہی جگہ اچھا نہیں چل رہا ہے، انھیں اب تک 8 مقابلوں میں صرف2 فتوحات حاصل ہوئی ہیں۔
چند روز قبل سپر اسٹارز کی ٹیم کو چٹاگانگ ہوٹل میں بل کی مکمل ادائیگی نہ کرنے پر روک بھی دیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ بی پی ایل کے گذشتہ دونوں ایونٹس میں بھی کھلاڑیوں کو معاوضوں کی ادائیگی بہت بڑا مسئلہ رہی، اکثر غیرملکی کھلاڑیوں کے واجبات بورڈ کو خود ادا کرنا پڑے تھے۔