ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکا میں مسلمانوں کے داخلے کی پابندی کے بیان عالمی سطح پر تنقید کا سامنا
برطانیہ میں پٹیشن کے ذریعے ٹرمپ کے ملک میں آنے پر پابندی کا مطالبہ کردیا گیا
امریکا کے ری پبلیکن صدارتی ری امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کا مسلمانوں کے امریکا میں داخلے پر مکمل پابندی سے متعلق بیان خود ٹرمپ کے گلے کی ہڈی بن گیا ہے اور وائٹ ہاوس نے ان کے بیان کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے انہیں نااہل قرار دیئے جانے کا مطالبہ کردیا ہے اور برطانیہ میں ان کے داخل ہونے پر پابندی سے متعلق ایک پٹیشن پر اب تک ایک لاکھ سے زائد افراد دستخط کر چکے ہیں جب خلیجی ممالک میں ڈونل کی کمپنی کی مصنوعات کی فروخت کو روک دیا گیا ہے۔
ترجمان وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ری بپلکن پارٹی ٹرمپ کو ان کے غیر آئینی بیان پر اسے نااہل قرار دے کیوں کہ ہر صدارتی امیدوار یہ حلف اٹھاتا ہے کہ وہ امریکی آئین کی حفاظت اور دفاع کرے گا جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اس کی خلاف ورزی کی ہے۔ ترجمان وائٹ ہاؤس کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کی صدارتی مہم اپنی خصوصیت کے حساب سے اب کچرے دان کی تاریخ بن گئی ہے۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے بھی ٹرمپ پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نہ صرف امریکیوں بلکہ ہر مذہب کے لوگوں کے ساتھ غیر تعصبانہ اور مساوی سلوک امریکی آئین کے ستون ہیں اور دفتر خارجہ اس بات کا پابند ہے کہ وہ تمام مذاہب کے لوگوں کے ساتھ بغیر کسی تعصب کے عزت اوراحترام سے پیش آئے۔
برطانیہ میں برطانوی وزیر اعظم کی جانب سے ٹرمپ کے بیان پر شدید تنقید کے بعد عوام بھی اس کے خلاف سخت تنقید کر رہے ہیں اور ایک پٹیشن پر اب تک ایک لاکھ 30 ہزار افراد نے دستخط کردیئے ہیں جس میں ٹرمپ کے برطانیہ میں داخلے پر پابندی کا مطالبہ کیا گیا ہے جب کہ پٹیشن کو پارلیمنٹ میں زیر بحث لایا جائے گا جس پر حکومت تحریری جواب دینے کی پابندی ہوگی۔ پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ میں نفرت انگیز تقاریر پر کئی افراد کی ملک میں داخلے پر پابندی لگائی جا چکی ہے اس لیے ہر ایک پر یہی قانون لگایا جانا چاہیے۔
دوسری جانب خلیجی ممالک میں ٹرمپ کی کمپنی کے سب سے بڑے ریٹیلر گروپ نے ان کی مصنوعات کی فروخت بند کردی ہے۔ دبئی کے ریٹیلر لائف اسٹائل کے چیف کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کا بیان مسلمانوں کے خلاف تعصب کا کھلا ثبوت ہے اس لیے وہ ٹرمپ کی تمام مصنوعات کو خلیج میں موجود اپنی تمام اسٹور چین سے ہٹا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے بیان سے ان کے گاہکوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں اور وہ اپنے گاہکوں کے جذبات کا احترام کرتے ہیں۔
ترجمان وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ری بپلکن پارٹی ٹرمپ کو ان کے غیر آئینی بیان پر اسے نااہل قرار دے کیوں کہ ہر صدارتی امیدوار یہ حلف اٹھاتا ہے کہ وہ امریکی آئین کی حفاظت اور دفاع کرے گا جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اس کی خلاف ورزی کی ہے۔ ترجمان وائٹ ہاؤس کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کی صدارتی مہم اپنی خصوصیت کے حساب سے اب کچرے دان کی تاریخ بن گئی ہے۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے بھی ٹرمپ پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نہ صرف امریکیوں بلکہ ہر مذہب کے لوگوں کے ساتھ غیر تعصبانہ اور مساوی سلوک امریکی آئین کے ستون ہیں اور دفتر خارجہ اس بات کا پابند ہے کہ وہ تمام مذاہب کے لوگوں کے ساتھ بغیر کسی تعصب کے عزت اوراحترام سے پیش آئے۔
برطانیہ میں برطانوی وزیر اعظم کی جانب سے ٹرمپ کے بیان پر شدید تنقید کے بعد عوام بھی اس کے خلاف سخت تنقید کر رہے ہیں اور ایک پٹیشن پر اب تک ایک لاکھ 30 ہزار افراد نے دستخط کردیئے ہیں جس میں ٹرمپ کے برطانیہ میں داخلے پر پابندی کا مطالبہ کیا گیا ہے جب کہ پٹیشن کو پارلیمنٹ میں زیر بحث لایا جائے گا جس پر حکومت تحریری جواب دینے کی پابندی ہوگی۔ پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ میں نفرت انگیز تقاریر پر کئی افراد کی ملک میں داخلے پر پابندی لگائی جا چکی ہے اس لیے ہر ایک پر یہی قانون لگایا جانا چاہیے۔
دوسری جانب خلیجی ممالک میں ٹرمپ کی کمپنی کے سب سے بڑے ریٹیلر گروپ نے ان کی مصنوعات کی فروخت بند کردی ہے۔ دبئی کے ریٹیلر لائف اسٹائل کے چیف کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کا بیان مسلمانوں کے خلاف تعصب کا کھلا ثبوت ہے اس لیے وہ ٹرمپ کی تمام مصنوعات کو خلیج میں موجود اپنی تمام اسٹور چین سے ہٹا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے بیان سے ان کے گاہکوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں اور وہ اپنے گاہکوں کے جذبات کا احترام کرتے ہیں۔