قومی سلامتی و خودمختاری کومقدم رکھا جائیگا صدرزرداری
تمام دفاعی ضروریات کی فراہمی یقینی بنائینگے،جنرل خالد شمیم وائیں سے ملاقات میں گفتگو
صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ قومی سلامتی اور خود مختاری کو ہر صورت مقدم رکھا جائے گا۔
مسلح افواج کو تمام دفاعی ضروریات کی فراہمی کو یقینی بنائیں گے جبکہ اقلیتوں کے حقوق اور روایات کے تحفظ کوبھی ہر صورت یقینی بنایا جائے گا اس امرکا اظہار انھوں نے جمعرات کو ایوان صدر میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل خالد شمیم وائیں اور قومی آہنگی کے مشیر ڈاکٹر پال بھٹی سے ہونے والی الگ الگ ملاقاتوں کے دوران کیا۔
ذرائع کے مطابق جنرل خالد شمیم وائیںنے ملاقات کے دوران صدر مملکت کو مسلح افواج کے پیشہ ورانہ امور کے حوالے سے تفصیلی طور پرآگاہ کیا اور قومی سلامتی کے معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیاگیا جبکہ صدر زرداری نے مسلح افواج کی آپریشنل تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کیا اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا۔ دریں اثنا قومی ہم آہنگی کے مشیر ڈاکٹر پال بھٹی نے بھی صدر زرداری سے ملاقات کی اور اپنی وزارت کے بارے میں انھیں تفصیلی بریفنگ دی جبکہ صدر زرداری نے ہدایات جاری کیں کہ وزارت قومی ہم آہنگی ملک میں بین المذاہب روابط کے فروغ کیلیے موثر اقدامات اٹھائے اور اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کیلیے ہرممکن اقدامات کیے جائیں۔
مسلح افواج کو تمام دفاعی ضروریات کی فراہمی کو یقینی بنائیں گے جبکہ اقلیتوں کے حقوق اور روایات کے تحفظ کوبھی ہر صورت یقینی بنایا جائے گا اس امرکا اظہار انھوں نے جمعرات کو ایوان صدر میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل خالد شمیم وائیں اور قومی آہنگی کے مشیر ڈاکٹر پال بھٹی سے ہونے والی الگ الگ ملاقاتوں کے دوران کیا۔
ذرائع کے مطابق جنرل خالد شمیم وائیںنے ملاقات کے دوران صدر مملکت کو مسلح افواج کے پیشہ ورانہ امور کے حوالے سے تفصیلی طور پرآگاہ کیا اور قومی سلامتی کے معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیاگیا جبکہ صدر زرداری نے مسلح افواج کی آپریشنل تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کیا اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا۔ دریں اثنا قومی ہم آہنگی کے مشیر ڈاکٹر پال بھٹی نے بھی صدر زرداری سے ملاقات کی اور اپنی وزارت کے بارے میں انھیں تفصیلی بریفنگ دی جبکہ صدر زرداری نے ہدایات جاری کیں کہ وزارت قومی ہم آہنگی ملک میں بین المذاہب روابط کے فروغ کیلیے موثر اقدامات اٹھائے اور اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کیلیے ہرممکن اقدامات کیے جائیں۔