ایکسپورٹ میں جولائی تا نومبر1ارب37کروڑ ڈالر کمی

5ماہ میں ساڑھے8ارب ڈالر کی اشیابرآمد کی جاسکیں، ماہانہ اوسط 1.98ارب سے گھٹ کر1.71ارب رہ گئی

5ماہ میں ساڑھے8ارب ڈالر کی اشیابرآمد کی جاسکیں، ماہانہ اوسط 1.98ارب سے گھٹ کر1.71ارب رہ گئی ۔ فوٹو: فائل

KARACHI:
یورپی یونین کی جانب سے جی ایس پی پلس ملنے اور برآمدات میں اضافے کے لیے اقدامات کے حکومتی دعوؤں کے باوجود پاکستانی ایکسپورٹ میں تنزلی کا سلسلہ جاری ہے اور نومبر میں اشیا کی برآمد تشویشناک حد تک گر گئی۔

رواں مالی سال کے ابتدائی 5 ماہ میں اب تک اشیا کی برآمد1ارب 36کروڑ80لاکھ ڈالر گر چکی ہے جبکہ ماہانہ اوسط 1ارب 98 کروڑ 18 لاکھ ڈالر سے گھٹ کر 1ارب 70کروڑ 82 لاکھ ڈالر رہ گئی، اگر یہی رجحان جاری رہا تو پاکستان کی سالانہ ایکسپورٹ20ارب 49کروڑ 84 لاکھ ڈالر تک محدود رہنے کا خدشہ ہے جو گزشتہ مالی سال کی23ارب 88کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی برآمدات سے 3ارب 38کروڑ 66 لاکھ ڈالر کم ہوں گی۔


اس دوران درآمدات بھی 9.03 فیصد کمی سے 18ارب 47کروڑ 70 لاکھ ڈالر رہیں جس کے نتیجے میں تجارتی خسارہ 4.48 فیصد گھٹ کر 9ارب 93 کروڑ 60 لاکھ ڈالر رہ گیا جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 10ارب 40 کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہا تھا۔ اعدادوشمار کے مطابق نومبر 2015میں صرف 1 ارب 66کروڑ 20 لاکھ ڈالر تک محدود رہیں جبکہ نومبر2014 میں ایکسپورٹ 1 ارب 95کرور 80 لاکھ ڈالر رہی تھی۔

اس طرح گزشتہ ماہ برآمدات میں 15.12 فیصدکمی ہوئی جبکہ درآمدات8.87 فیصد بڑھ کر3ارب 91 کروڑ 70 لاکھ ڈالر اور تجارتی خسارہ 37.50 فیصد کے نمایاں اضافے سے 2 ارب 25 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا جو گزشتہ مالی سال 1ارب64 کروڑ ڈالر تھا۔

واضح رہے کہ مالی سال 2014-15 میں بھی پاکستانی ایکسپورٹ میں1ارب 22کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی کمی آئی تھی جبکہ سال 2013-14 میں برآمدات 25ارب 11 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی تھیں۔ پاکستان بیورو شماریات سے جاری اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 5 ماہ کے دوران اشیا میں پاکستانی برآمدات 8ارب 54کروڑ 10لاکھ ڈالر رہیں جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 9ارب 90کروڑ 90لاکھ ڈالر کی ایکسپورٹ سے 13.81 فیصد کم ہیں۔
Load Next Story