ڈاکٹر عاصم کے مقدمے میں پولیس کا تفتیشی افسر تبدیل کرنے کیلئے درخواست دائر
پولیس کے تفتیشی افسر ڈی ایس پی الطاف حسین ڈاکٹر عاصم کے مقدمے پر اثرانداز ہو رہے ہیں، رینجرز لاء آفیسر
رینجرز نے ڈاکٹر عاصم کے خلاف مقدمے میں تفتیش کرنے والے پولیس افسر کو تبدیل کر کے کسی غیر جابندار افسر کو لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔
رینجرز لاء آفیسر کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے ڈاکٹر عاصم کے خلاف دہشت گردوں کے علاج و معالجے سے متعلق مقدمے میں تفتیش کرنے والے پولیس افسر ڈی ایس پی الطاف حسین مقدمے پر اثر انداز ہو رہے ہیں، ڈی ایس پی الطاف حسین سیاسی اور اعلیٰ پولیس حکام کے دباؤ پر ملزم کو سپورٹ کر رہے ہیں لہذا تفتیشی آفیسر مقدمے سے علیحدہ کر کے کسی غیر جانبدار شخص کو تعینات کیا جائے۔
واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ میں ڈاکٹر عاصم کے خلاف مقدمے میں پولیس کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ میں کہا گیا کہ ملزم کے خلاف کسی قسم کے ثبوت ثابت نہیں ہوئے لہذا عدم شواہد کی بناء پر ڈاکٹر عاصم کو رہا کر رہے ہیں۔
رینجرز لاء آفیسر کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے ڈاکٹر عاصم کے خلاف دہشت گردوں کے علاج و معالجے سے متعلق مقدمے میں تفتیش کرنے والے پولیس افسر ڈی ایس پی الطاف حسین مقدمے پر اثر انداز ہو رہے ہیں، ڈی ایس پی الطاف حسین سیاسی اور اعلیٰ پولیس حکام کے دباؤ پر ملزم کو سپورٹ کر رہے ہیں لہذا تفتیشی آفیسر مقدمے سے علیحدہ کر کے کسی غیر جانبدار شخص کو تعینات کیا جائے۔
واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ میں ڈاکٹر عاصم کے خلاف مقدمے میں پولیس کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ میں کہا گیا کہ ملزم کے خلاف کسی قسم کے ثبوت ثابت نہیں ہوئے لہذا عدم شواہد کی بناء پر ڈاکٹر عاصم کو رہا کر رہے ہیں۔