آسٹریا کے دریا میں نوٹ تیرنے لگے
نوجوان نے نوٹ دیکھ کر دریا میں چھلانگ لگادی جو ایک لاکھ یورو کی رقم نکلی
آسٹریا کے ایک نوعمر لڑکے نے جب مچھلی پکڑنے کے لیے یورپ کے مشہور دریائے ڈینیوب میں جال پھینکا تو چھوٹی بڑی مچھلیوں کی بجائے اس کے جال میں 100 اور 500 یورو کے درجنوں نوٹ پھنس کر آگئے جس کے بعد اس نے دریائے میں چھلانگ لگا کر مزید نوٹ برآمد کئے جن کی کل مالیت ایک لاکھ یورو ہے جو پاکستانی روپوں ایک کروڑ سے زائد ہے۔
تفصیلات کے مطابق آسٹریا کے نوجوان نے دریا میں نوٹوں کو تیرتے دیکھا تو اس نے دریا میں چھلانگ لگادی جسے کچھ لوگ خودکشی سمجھے اور انہیں نے فوری طور پر پولیس سے رابطہ کیا لیکن جیسے ہی لڑکا دریا سے پیسے نکال کر لایا پولیس کنارے پر اس کی منتظر تھی جس کے بعد نوٹوں کو ہیئر ڈرائیر سے خشک کیا گیا جب کہ پولیس نے پہلے نوٹ جعلی ہونے کا شبہ ظاہر کیا لیکن تمام ایک لاکھ یورو کے نوٹ اصلی تھے۔
نوجوان نے بتایا کہ وہ پولیس کو فون کرنا چاہتا تھا جب کہ دوسری جانب رقم کے اصل مالک کا سراغ نہیں لگایا جاسکا کیونکہ اس علاقے میں رقم سے وابستہ کوئی بڑا جرم نہیں ہوا ہے تاہم نوٹوں کے نمبر سے ان کے ماخذ کی تصدیق کی جارہی ہے۔
آسٹریا میں قانون ہے کہ اگر کسی کو بڑی رقم ملے اور وہ پولیس کو آگاہ کرے تو ایک سال میں اصل مالک نہ ملنے کی صورت میں پولیس صرف 5 سے 10 فیصد رقم رکھتی ہے جب کہ بقیہ رقم اسے ڈھونڈنے والا اپنے پاس رکھ سکتا ہے۔ لیکن اس واقعے میں نوجوان لڑکے نے خود پولیس کو آگاہ نہیں کیا بلکہ دریا کے کنارے کھڑے افراد نے پولیس کو بلایا تھا اسی لیے ابتک واضح نہیں ہوسکا کہ وہ اس بڑی رقم کا حصہ اپنے پاس رکھ سکتا ہے یا نہیں۔
تفصیلات کے مطابق آسٹریا کے نوجوان نے دریا میں نوٹوں کو تیرتے دیکھا تو اس نے دریا میں چھلانگ لگادی جسے کچھ لوگ خودکشی سمجھے اور انہیں نے فوری طور پر پولیس سے رابطہ کیا لیکن جیسے ہی لڑکا دریا سے پیسے نکال کر لایا پولیس کنارے پر اس کی منتظر تھی جس کے بعد نوٹوں کو ہیئر ڈرائیر سے خشک کیا گیا جب کہ پولیس نے پہلے نوٹ جعلی ہونے کا شبہ ظاہر کیا لیکن تمام ایک لاکھ یورو کے نوٹ اصلی تھے۔
نوجوان نے بتایا کہ وہ پولیس کو فون کرنا چاہتا تھا جب کہ دوسری جانب رقم کے اصل مالک کا سراغ نہیں لگایا جاسکا کیونکہ اس علاقے میں رقم سے وابستہ کوئی بڑا جرم نہیں ہوا ہے تاہم نوٹوں کے نمبر سے ان کے ماخذ کی تصدیق کی جارہی ہے۔
آسٹریا میں قانون ہے کہ اگر کسی کو بڑی رقم ملے اور وہ پولیس کو آگاہ کرے تو ایک سال میں اصل مالک نہ ملنے کی صورت میں پولیس صرف 5 سے 10 فیصد رقم رکھتی ہے جب کہ بقیہ رقم اسے ڈھونڈنے والا اپنے پاس رکھ سکتا ہے۔ لیکن اس واقعے میں نوجوان لڑکے نے خود پولیس کو آگاہ نہیں کیا بلکہ دریا کے کنارے کھڑے افراد نے پولیس کو بلایا تھا اسی لیے ابتک واضح نہیں ہوسکا کہ وہ اس بڑی رقم کا حصہ اپنے پاس رکھ سکتا ہے یا نہیں۔