بھارت کی منت سماجت احسان مانی پی سی بی پر برس پڑے
کرکٹ میں حکومتی مداخلت پرآئی سی سی سے رجوع کرنا چاہیے تھا، سابق آئی سی سی چیرمین
سابق صدر آئی سی سی احسان مانی سیریز کیلیے بھارت کی منت سماجت کرنے والے پی سی بی پر برس پڑے، ان کے مطابق اس کمزوری کا فائدہ بھارتی بورڈ اٹھا رہا ہے۔
برطانوی نشریاتی انٹرویو میں احسان مانی نے کہا کہ دنیا کا کوئی بھی بورڈ اس طرح سیریز کا آخری وقت تک انتظار نہیں کرتا جس طرح پاکستان نے کیا، حکام نے بی سی سی آئی کی بار بار منتیں کر کے معاملہ خراب کردیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جب شہریارخان نے یہ کہہ دیا تھا کہ پی سی بی یکم دسمبر تک سیریز کا انتظار کرے گا تو پھر اس کے بعد انھیں حتمی فیصلہ کر لینا چاہیے تھا، وہ جس طرح بار بار بیانات دے رہے ہیں انھیں اس بارے میں خود نہیں پتہ، دراصل وہ یہ خواہش رکھتے ہیں کہ سیریز ہوجائے لیکن اب اس مرحلے پر انعقاد کا پاکستان کو خاص فائدہ نہیں ہوگا، یہ پاکستانی کرکٹرزکے ساتھ بھی زیادتی ہوگی جو ان دنوں کسی تیاری کے بجائے گھروں پر بیٹھے ہیں۔
احسان مانی نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ میں ایک واضح لیڈرشپ کی موجودگی اور سیریز کے بارے میں ٹھوس فیصلہ ضروری ہے،اب وقت باقی نہیں رہا۔ ڈیڈ لائن کو آگے بڑھاتے رہنے کا کوئی فائدہ نہیں بلکہ اس کا نقصان پاکستانی کرکٹ کو ہی ہوگا۔ احسان مانی نے کہا کہ پی سی بی کو بیان بازی اور بھارت کی منتیں کرنے کے بجائے فوری طور پر آئی سی سی سے رجوع کرنا چاہیے تھا، یہ معاملہ سراسر حکومتی مداخلت کا ہے۔
انھوں نے یاد دلایا کہ کونسل نے سری لنکا کے نمائندے کو بارباڈوس میں اپنے اجلاس میں صرف آبزرور کی حیثیت سے بیٹھنے کی اجازت دی تھی،اس کا خیال تھا کہ سری لنکن کرکٹ میں حکومتی مداخلت ہوئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاک بھارت کرکٹ کے معاملے میں بھارتی حکومت کی مداخلت واضح ہے، دونوں بورڈز نے کھیلنے کی مفاہمت پر دستخط کیے ہوئے ہیں لیکن بھارت اجازت نہیں دے رہا۔
برطانوی نشریاتی انٹرویو میں احسان مانی نے کہا کہ دنیا کا کوئی بھی بورڈ اس طرح سیریز کا آخری وقت تک انتظار نہیں کرتا جس طرح پاکستان نے کیا، حکام نے بی سی سی آئی کی بار بار منتیں کر کے معاملہ خراب کردیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جب شہریارخان نے یہ کہہ دیا تھا کہ پی سی بی یکم دسمبر تک سیریز کا انتظار کرے گا تو پھر اس کے بعد انھیں حتمی فیصلہ کر لینا چاہیے تھا، وہ جس طرح بار بار بیانات دے رہے ہیں انھیں اس بارے میں خود نہیں پتہ، دراصل وہ یہ خواہش رکھتے ہیں کہ سیریز ہوجائے لیکن اب اس مرحلے پر انعقاد کا پاکستان کو خاص فائدہ نہیں ہوگا، یہ پاکستانی کرکٹرزکے ساتھ بھی زیادتی ہوگی جو ان دنوں کسی تیاری کے بجائے گھروں پر بیٹھے ہیں۔
احسان مانی نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ میں ایک واضح لیڈرشپ کی موجودگی اور سیریز کے بارے میں ٹھوس فیصلہ ضروری ہے،اب وقت باقی نہیں رہا۔ ڈیڈ لائن کو آگے بڑھاتے رہنے کا کوئی فائدہ نہیں بلکہ اس کا نقصان پاکستانی کرکٹ کو ہی ہوگا۔ احسان مانی نے کہا کہ پی سی بی کو بیان بازی اور بھارت کی منتیں کرنے کے بجائے فوری طور پر آئی سی سی سے رجوع کرنا چاہیے تھا، یہ معاملہ سراسر حکومتی مداخلت کا ہے۔
انھوں نے یاد دلایا کہ کونسل نے سری لنکا کے نمائندے کو بارباڈوس میں اپنے اجلاس میں صرف آبزرور کی حیثیت سے بیٹھنے کی اجازت دی تھی،اس کا خیال تھا کہ سری لنکن کرکٹ میں حکومتی مداخلت ہوئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاک بھارت کرکٹ کے معاملے میں بھارتی حکومت کی مداخلت واضح ہے، دونوں بورڈز نے کھیلنے کی مفاہمت پر دستخط کیے ہوئے ہیں لیکن بھارت اجازت نہیں دے رہا۔