رومنی اوباما کچھ بھی کہیں ملکی ادارے وزیراعظم کو جوابدہ ہیںدفتر خارجہ
جو بھی صدارتی امیدوار جیتا پاکستان مبارک باد دیگا، دہشتگردی کے خاتمے کا تہیہ ہے، ترجمان
دفترخارجہ کے ترجمان معظم علی خان نے واضح کیا ہے کہ ڈرون حملوں پر امریکا اور پاکستان کے درمیان اختلاف رائے ہے۔
یہ حملے ہماری ملکی سلامتی کیلیے خطرہ ہیں اور فائدے کی بجائے نقصان کاباعث بنتے ہیں، رومنی یا اوباما کچھ بھی کہیں پاکستان میں ادارے وزیراعظم کے ماتحت ہیں، مولوی فضل اللہ کے ملالہ یوسف زئی پر حملے میں ملوث ہونے سے متعلق ثبوتوں اور شواہد پر مبنی دستاویزات افغان اور امریکی حکام کے حوالے کردیں اور افغانستان سے مولوی فضل اللہ کی حوالگی کا مطالبہ بھی کیا ہے، پاکستان نے دہشتگردی کے خاتمے اور خطے میں امن قائم کرنے کا تہیہ کر رکھا ہے ،بین الاقوامی برادری کے مکمل تعاون کی ضرورت ہے، ڈیورنڈ لائن ایک حل شدہ معاملہ ہے۔
جمعرات کو ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان نے کہاکہ پاکستان نے مولوی فضل اللہ سے متعلق ڈوزیئر ایساف فورسز اور افغان حکام کے حوالے کردیا ہے۔ مولوی فضل اللہ، افغانستان میں ہے اور پاکستان میں کئی دہشتگردی کا کارروائیوں میں ملوث ہے۔ انھوں نے کہا کہ ڈیورنڈ لائن کا معاملہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان طے شدہ ہے، یہ دونوں ممالک کے درمیان بارڈر ہے اور اسے عالمی برادری بارڈر ہی تسلیم کرتی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ پاکستان میں جمہوری حکومت ہے جسکے چیف ایگزیکٹو ویراعظم ہیں، آئی ایس آئی کے متعلق رومنی یا اوباما کا جو بھی بیان ہو پاکستان میں تمام ادارے وزیراعظم کوجوابدہ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ امریکا ہمارا دوست ہے دوستوں کے درمیان اختلاف رائے ہوتا ہے، میزائل حملوں پر امریکا اور ہمارا اختلاف رائے ہے۔ دونوں امریکی صدارتی امیدواروں میں جو بھی جیتا پاکستان اسے مبارکباد کا پیغام دیگا۔
یہ حملے ہماری ملکی سلامتی کیلیے خطرہ ہیں اور فائدے کی بجائے نقصان کاباعث بنتے ہیں، رومنی یا اوباما کچھ بھی کہیں پاکستان میں ادارے وزیراعظم کے ماتحت ہیں، مولوی فضل اللہ کے ملالہ یوسف زئی پر حملے میں ملوث ہونے سے متعلق ثبوتوں اور شواہد پر مبنی دستاویزات افغان اور امریکی حکام کے حوالے کردیں اور افغانستان سے مولوی فضل اللہ کی حوالگی کا مطالبہ بھی کیا ہے، پاکستان نے دہشتگردی کے خاتمے اور خطے میں امن قائم کرنے کا تہیہ کر رکھا ہے ،بین الاقوامی برادری کے مکمل تعاون کی ضرورت ہے، ڈیورنڈ لائن ایک حل شدہ معاملہ ہے۔
جمعرات کو ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان نے کہاکہ پاکستان نے مولوی فضل اللہ سے متعلق ڈوزیئر ایساف فورسز اور افغان حکام کے حوالے کردیا ہے۔ مولوی فضل اللہ، افغانستان میں ہے اور پاکستان میں کئی دہشتگردی کا کارروائیوں میں ملوث ہے۔ انھوں نے کہا کہ ڈیورنڈ لائن کا معاملہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان طے شدہ ہے، یہ دونوں ممالک کے درمیان بارڈر ہے اور اسے عالمی برادری بارڈر ہی تسلیم کرتی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ پاکستان میں جمہوری حکومت ہے جسکے چیف ایگزیکٹو ویراعظم ہیں، آئی ایس آئی کے متعلق رومنی یا اوباما کا جو بھی بیان ہو پاکستان میں تمام ادارے وزیراعظم کوجوابدہ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ امریکا ہمارا دوست ہے دوستوں کے درمیان اختلاف رائے ہوتا ہے، میزائل حملوں پر امریکا اور ہمارا اختلاف رائے ہے۔ دونوں امریکی صدارتی امیدواروں میں جو بھی جیتا پاکستان اسے مبارکباد کا پیغام دیگا۔